Maktaba Wahhabi

72 - 108
غلام تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے آزاد کر کے اپنا متبنّٰی بنا لیا۔ چنانچہ لوگ سیدنا زید کو زید بن محمد صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے۔ آزاد شدہ غلاموں کے بارے اسلام کا منشا یہ تھا کہ کم ازکم ایسے لوگوںکو آزاد لوگوں کے برابر درجہ دیا جائے۔ چنانچہ اسی منشائے الٰہی کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آزاد کردہ غلام اور متبنٰی زید کے لیے اپنی پھوپھی زادبہن سیدہ زینب رضی اللہ عنہا سے رشتہ کا مطالبہ کر دیا۔ زینب رضی اللہ عنہا کے خاندان والے معاشرہ میں اونچے درجہ کے لوگ مشہور تھے۔ انہوں نے پہلے تو انکار کر دیا۔ پھر اللہ کی طرف سے وحی آجانے کے بعد سر تسلیم خم کر دیا۔ اسی طرح سیدنا زید رضی اللہ عنہ اور سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی شادی ہو گئی۔ مگر معاشرتی تفاوت کیو جہ سے یہ تعلقات جلدی بگڑنا شروع ہو گئے۔سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کئی بار طلاق دینے کا اظہار کیا مگر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کو سمجھا بجھا کر منع ہی کرتے رہے۔ ارشادِ ربانی ہے: ﴿ وَاِذْ تَقُوْلُ لِلَّذِيْٓ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاَنْعَمْتَ عَلَيْهِ اَمْسِكْ عَلَيْكَ زَوْجَكَ وَاتَّقِ اللّٰهَ وَتُخْــفِيْ فِيْ نَفْسِكَ مَا اللّٰهُ مُبْدِيْهِ وَتَخْشَى النَّاسَ ۚ وَاللّٰهُ اَحَقُّ اَنْ تَخْشٰـىهُ ۭ﴾[1] (اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس شخص کو جس پر اللہ تعالیٰ اور آپ نے احسان کیا یہ کہہ رہے تھے کہ اپنی بیوی کو اپنے پاس رکھو اور اللہ سے ڈرو تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسی بات اپنے دل میں چھپا رہے تھے۔ جسے اللہ ظاہر کرنا چاہتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے ڈر رہے تھے۔ حالانکہ اللہ اس بات کا زیادہ حق دار ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے ڈریں۔) عرب معاشرہ میں ایک اور بگاڑ بھی تھا کہ متبنیٰ کو ہر لحاظ سے اپنے حقیقی بیٹوں کی طرح تصور کرتے تھے۔ اس مسئلہ میں بھی اسلام اصلاحی قدم اٹھانا چاہتا تھا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اس مشکل کام کے لیے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کو منتخب کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کی طرف سے اشارہ مل گیا کہ اب سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کا نکاح آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا جائے گا۔ اس اشارتاً حکم ِالٰہی میں دو طرح کی مصلحتیں تھیں۔ ایک یہ کہ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا جس نے اپنی طبیعت کی ناگواری کے باوجود اللہ کے حکم کے سامنے سرِ تسلیم خم کر دیا تھا۔ا ن کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح
Flag Counter