Maktaba Wahhabi

88 - 108
آنے لگی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ابوذر رضی اللہ عنہ ! تم کیا کرو گے جب تمہیں مدینہ سے نکال دیا جائے گا۔ جواب دیا کہ میں کشادگی اور رحمت کی طرف چلا جاؤں گا یعنی مکہ مکرمہ ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر کیا کرو گے جب تمہیں وہاں سے بھی نکالا جائے گا۔ میں نے کہا میں شام کی پاک سر زمین میں چلا جاؤں گا۔ فرمایا جب شام سے نکالا جائے گا تو کیا کرے گا۔ میں نے کہا اللہ کی قسم! جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ پیغمبر بنا کر بھیجا ہے۔ پھر تو اپنی تلوار کندھے پر رکھ کر مقابلہ پر اتر آؤں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں اس سے بہتر ترکیب نہ بتاؤں۔ میں نے کہا۔ ہاں ضرور ارشاد فرمائیں۔ فرمایا سنتا رہ اور مانتا رہ اگرچہ حبشی غلام ہو۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ سب سے زیادہ کشادگی کا وعدہ اس آیت میں ہے۔ مسندِ احمدمیں ہے جو شخص بکثرت استغفار کرتا رہے توا للہ اسے ہر غم سے نجات اور ہر تنگی سے فراخی عطا کرے گا۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اسے دنیا اور آخرت میں ہر کرب اور بے چینی سے نجات دے گا۔ (ابن کثیر) سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سیدنا ابراہیم علیہ السلام اپنی زوجہ سیدہ سارہ کو لے کر نمرود کے ملک سے ہجرت کر گئے۔ ایک بستی میں پہنچے وہاں کا بادشاہ ظالم تھا۔ کسی نے اس کو خبردی کہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام نہایت خوبصورت عورت کو لے کر آئے ہیں۔ اس نے پچھوایا کہ یہ عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری بہن ہے پھر سیدنا ابراہیم علیہ السلام سارہ کو کہنے لگے کہ تم مجھے جھوٹا مت کرنا۔ میں نے یوں کہہ دیا ہے۔ اللہ کی قسم! اس وقت روئے زمین پر میرے اور تمہارے سوا کوئی مومن نہیں ہے۔ پھر بادشاہ کے پاس سارہ کو بھیج دیا۔ بادشاہ ان کے پاس گیا۔ وہ وضو کر کے نماز پڑھ رہی تھیں۔ انہوں نے دعا کی۔ یا اللہ! اگر میں تجھ پر اور تیرے پیغمبر پر ایمان لائی ہوں اور میں نے اپنی شرمگاہ کو خاوند کے سوا سب سے بچایا ہے تو اس کافر کا زور مجھ پر مت چلا۔ یہ دعا کرنا ہی تھا کہ کافر زمین پر گر کر کراہنے لگا اور پاؤں مارنے لگا۔ سارہ کہنے لگیں یا اللہ! اگر یہ کہیں مر گیا تو لوگ کہیں گے میں نے مار ڈالا پھر وہ اچھا ہوگیا اور سارہ کی طرف بڑھا۔ وہ وضو کر کے نماز پڑھنے لگیں۔ اور دعا کی یا اللہ! اگر میں تجھ پر‘ تیرے پیغمبر پر ایمان لائی ہوں اور خاوند کے سوا سب سے میں نے اپنی شرمگاہ کو بچایا ہے تو اس کافر کا زور مجھ پر مت چلا۔ دعا کرتے ہی وہ کافر پھر گرا اور کراہنے لگا۔ پاؤں زمین پر مارنے لگا۔ ابو ہریرہ نے کہا سارہ کہنے لگیں۔
Flag Counter