اور اس کا چوتھا معنی بھی بیان کیا گیا ہے، وہ یہ ہے کہ ان ناموں کو حفظ کیا جائے۔ جیسا کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِنَّ لِلّٰہِ تِسْعَۃً وَتِسْعِیْنَ اِسْمًا، مِأَۃً غَیرَ وَاحِدَۃٍ، لَا یَحْفَظُھَا أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّۃَ)) [1]
’’بلاشبہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں، جو بھی ان کوحفظ کر لے گاوہ جنت میں داخل ہو گا۔‘‘
اسماء الحسنیٰ
اَللّٰہُ، الرَّحْمَنُ، الرَّحِیمُ، الْإِلٰہُ، الرَّبُّ، الْمَلِکُ، الْقُدُّوسُ، السَّلَامُ، الْمُؤْمِنُ، الْمُہَیْمِنُ، الْعَزِیزُ، الْجَبَّارُ، الْمُتَکَبِّرُ، الْخَالِقُ، الْبَارِئُ، الْمُصَوِّرُ، الْحَلِیمُ، الْعَلِیمُ، السَّمِیعُ، الْبَصِیرُ، الْحَيُّ، الْقَیُّومُ، الْوَاسِعُ، اللَّطِیفُ، الْخَبِیرُ، الْحَنَّانُ، الْمَنَّانُ، الْبَدِیعُ، الْوَدُودُ، الْغَفُورُ، الشَّکُورُ، الْمَجِیدُ، الْمُبْدِئُ، الْمُعِیدُ، النُّورُ، الْأَوَّلُ، الْآخِرُ، الظَّاہِرُ، الْبَاطِنُ، الْغَفَّارُ، الْوَہَّابُ، الْقَادِرُ، الْأَحَدُ، الصَّمَدُ، الْکَافِی، الْبَاقِی، الْوَکِیلُ، الْمَجِیدُ، الْمُغِیثُ، الدَّائِمُ، الْمُتَعَالِ، ذُو الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ، الْمَوْلَی، النَّصِیرُ، الْحَقُّ، الْمُبِینُ، الْبَاعِثُ، الْمُجِیبُ، الْمُحْیِی، الْمُمِیتُ، الْجَمِیلُ، الصَّادِقُ، الْحَفِیظُ، الْکَبِیرُ، الْقَرِیبُ، الرَّقِیبُ، الْفَتَّاحُ، التَّوَّابُ، الْقَدِیمُ، الْوِتْرُ، الْفَاطِرُ، الرَّزَّاقُ، الْعَلَّامُ، الْعَلِیُّ، الْعَظِیمُ، الْغَنِیُّ، الْمَلِیکُ، الْمُقْتَدِرُ، الْأَکْرَمُ، الرَّئُ وفُ،
|