Maktaba Wahhabi

106 - 108
ہوگا۔ ارشادِ ربانی ہے: ﴿ وَمَنْ يَّتَّقِ اللّٰهَ يُكَفِّرْ عَنْهُ سَـيِّاٰتِهٖ وَيُعْظِمْ لَهٗٓ اَجْرًا Ĉ۝﴾[1] (جو شخص اللہ سے ڈرے۔ اللہ اس کی برائیاں دور کر دیتا ہے اور اسے بڑا اجر دیتا ہے۔) جبکہ ایک اور جگہ ارشاد ہے: ﴿ لٰكِنِ الَّذِيْنَ اتَّــقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ غُرَفٌ مِّنْ فَوْقِهَا غُرَفٌ مَّبْنِيَّةٌ ۙ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ ﴾[2] (جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے ہیں۔ ان کے لیے بالا خانے ہیں۔ جن کے اوپر اور بالا خانے بنے ہوئے ہیں۔ ان کے نیچے نہریں بہتی ہیں۔) اللہ سے ڈرنے والے اور گناہوں سے بچنے والے لوگ قیامت کے دن جنت کے محلات میں مزے کریں گے۔ ان بالا خانوں میں جو کئی کئی منزلوں کے ہیں۔ تمام سامان آرائش سے آراستہ ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جنت میں ایسے محلات ہیں جن کا اندرونی حصہ باہر سے اور بیرونی حصہ اندر سے صاف دکھائی دیتا ہے۔ ایک اعرابی نے پوچھا۔ یارسول اللہ!یہ کن کے لیے ہیں۔ فرمایا ان کے لیے جو نرم کلامی کریں۔ کھانا کھلائیں اور راتوں کو جب لوگ میٹھی نیند میں ہوں یہ اللہ کے سامنے کھڑے ہو کر خشوع و خضوع سے نماز پڑھیں(ترمذی) جنت کے ان محلات کے درمیان چشمے بہہ رہے ہیں اور وہ بھی ایسے کہ جہاں چاہیں پانی پہنچائیں اور یہ نہریں دودھ کی شہد کی اور کئی اعلیٰ قسم کے مشروبات کی ہوں گی۔ یہ جنت ‘ بالا خانے اور بہتی نہریں انہی لوگوں کے لیے ہوں گے جو کہ تقویٰ اختیار کرنے والے ہیں۔ دنیا اور آخرت میں ان کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے خوشخبریاں ہیں ۔ ارشادِ ربانی ہے: ﴿ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَكَانُوْا يَتَّقُوْنَ 63؀ۭ لَھُمُ الْبُشْرٰي فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَفِي الْاٰخِرَةِ﴾[3] (جو لوگ ایمان لائے اور (اللہ سے) ڈرتے رہے۔ ان کے لیے دنیا میں بھی خوشخبری ہے اور آخرت میں بھی۔) اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں بھی ان لوگوں میں شامل کرے جن کے لیے دنیا و آخرت میں انعامات اور خوشخبری ہے۔
Flag Counter