نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اعلیٰ اخلاق
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿ وَإِنَّكَ لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ ﴾ [القلم: ۴]
’’اور بے شک آپ اعلیٰ اخلاق پر فائز ہیں۔‘‘
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ:
أَنَّ سَعْدَ بْنَ ہِشَامٍ سَأَلَہَا فَقَالَ: یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِیْنَ أَنْبِئْنِیْ عَنْ خُلُقِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، قَالَتْ: أَلَیْسَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ؟ قَالَ: بَلٰی، قَالَتْ: فَإِنَّ خُلُقَ نَبِیِّ اللّٰہِ کَانَ الْقُرْآنُ۔[1]
سعد بن ہشام نے ان سے سوال کیا اور کہا: اے اُم المومنین! مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے بارے میں بتلائیے، تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کیاتو نے قرآن نہیں پڑھا؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں۔ تو آپ نے فرمایا: بلاشبہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق قرآن ہی تھا۔‘‘
اور دوسری روایت میں الفاظ یوں ہیں:
کَانَ خُلُقُہُ الْقُرْآنَ۔[2]
’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق قرآن ہی تھا۔‘‘
اسی طرح سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِنَّمَا بُعِثْتُ لِأُتَمِّمَ صَالِحَ الْأَخْلَاقِ)) [3]
’’میں اچھے اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیاہوں۔‘‘
|