Maktaba Wahhabi

70 - 108
تبرج جس سےمنع کیا گیا ہے۔ اس سے مراد اپنی زینت‘ جسمانی محاسن اور میک اپ دوسروں کو اور بالخصوص مردوں کو دکھانے کی کوشش کرنا اور اس میں پانچ چیزیں شامل ہیں۔ اپنے جسم کے محاسن کی نمائش‘ زیورات کی نمائش اور جھنکار‘ پہنے ہوئے کپڑوں کی نمائش‘ رفتار میں بانکپن اور ناز و ادا اور خوشبویات کا استعمال جو غیروں کو اپنی طرف متوجہ کرے۔ قصہ مختصر عورتوں کو اپنی آواز پست رکھنے‘ اچھی بات کہنے‘ گھروں سے بلا ضرورت نہ نکلنے اور اپنا بناؤ سنگھار نہ دکھانے کا حکم دیا گیا۔ اس کے بعد نماز قائم کریں‘ زکوٰۃ دیں اور اللہ اور اس کے رسولِ کے احکام کی اطاعت کریں۔ جن خواتین میں یہ صفات ہوں گی درحقیقت وہ ہی تقویٰ والی ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے کہ جو عورت پانچ وقت کی نماز پڑھے‘ ماہِ رمضان کے روزے رکھے‘ اپنی عزت و آبرو کی حفاظت کرے‘ اپنے شوہر کی فرماں برداری کرے تو وہ جنت کے جس دروازے سے چاہے جنت میں داخل ہو جائے[1]۔ تقویٰ کے بارے جامع احکام: ارشادِ ربانی ہے: نیکی یہی نہیں کہ تم اپنا رخ مشرق یا مغرب کی طرف پھیر لو بلکہ اصل نیکی یہ ہے کہ جو اللہ پر‘ روزِ قیامت پر‘ فرشتوں‘ کتابوں اور نبیوں پر ایمان لائے۔ اللہ سے محبت کی خاطر اپنا مال رشتہ داروں‘ یتیموں‘ مسکینوں‘ مسافروں سوال کرنے والوں اور غلامی سے نجات دلانے کے لیے دے۔ نماز قائم کرے۔ زکوٰۃ ادا کرے جب عہد کریں تو پورا کریں۔ بدحالی‘ مصیبت اور جنگ کے دوران صبر کریں۔ ایسے ہی لوگ راست باز ہیں اور یہی لوگ متقی ہیں[2]۔ یہ صفات اپنے اندر پیدا کرنے سے ہی دل میں خوفِ خدا اور تقویٰ پیدا ہو سکتا ہے۔ اور اللہ کے ہاں عزت تو صرف متقین کے لیے ہی ہے۔
Flag Counter