Maktaba Wahhabi

38 - 108
پوچھا یہ لوگ نامراد ہوئے اور نقصان اٹھایا۔ اللہ کے رسول یہ کون لوگ ہیں فرمایا: ٹخنوں سے نیچے کپڑا رکھنے والا‘ احسان جتانے والا اور جھوٹی قسم سے مال فروخت کرنے والا۔) اسی طرح صحیح بخاری کی حدیث میں روایت ہے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہے۔ جو کپڑا مردوں کا ٹخنوں سے نیچے ہو گا وہ آگ میں ہو گا۔ مردوں کے مقابلہ میں عورتوں کو سارا جسم ڈھانپ کر رکھنے کا حکم ہے۔ سنن ابی داؤد میں روایت ہے کہ ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہ اسے ایک عورت نے مسئلہ پوچھا کہ میں اپنے کپڑے کا کنارہ زمین پر لمبا چھوڑتی ہوں اور کوڑے والی جگہ پر چلتی ہوں (تو کیا کروں؟) ام المومنین نے جواب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اس خراب جگہ کے بعد جو پاک جگہ آئے گی وہ کپڑے کو پاک بھی کر دے گی۔ بخاری شریف میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کاواقعہ موجود ہے۔ جب مجوسی غلام ابو لولؤ نے آپ رضی اللہ عنہ پر قاتلانہ حملہ کیا۔ اس وقت آپ رضی اللہ عنہ جان کنی کے عالم میں تھے۔ پیٹ کی انتڑیاں تک کٹ گئی تھیں۔ آپ رضی اللہ عنہ کو اگر کوئی چیز پلائی یا کھلائی جاتی تو انہی انتڑیوں کے ذریعہ باہر آجاتی تھی۔ اس حالت میں ایک آدمی آپ کی بیمار پرسی کے لیے آیا اور چند تعزیتی کلمات کہہ کر جانے لگا۔اس کی چادر زمین پر لٹک رہی تھی۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اسے واپس بلایا اور کہا: «یا ابن اخی! ارفع ثوبك فانه‘ ابقیٰ لثوبك واتقیٰ لربك» (اے بھتیجے! اپنا کپڑا اٹھاؤ۔ اس سے کپڑا زیادہ دیر باقی رہے گا اور رب کا تقویٰ تجھ میں زیادہ ہو گا۔) جانداروں کی تصویر: اللہ تعالیٰ ہمارا خالق ہے۔ تمام جانداروں کو اللہ تعالیٰ نے ہی پیدا کیا ہے۔ کسی بھی جاندار کا مجسمہ بنانا اس کو گھر میں سجا کر رکھنا یا اسی طرح تصاویر کو بطور تزئین و آرائش گھر میں رکھنا ممنوع و حرام ہے۔ جبکہ ہم لوگ اس کام کو کچھ اہمیت نہیں دیتے۔ ان چیزوں کو گھر میں زینت
Flag Counter