Maktaba Wahhabi

35 - 108
عباس رضی اللہ عنہ راوی ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «لَعَن النبیُّ المتشبّهین مِنَ الرِّجال بِاالنّسآء وَالْمُتَشَبّهَاتِ مِنَ النّساءِ بِالرّجالِ»[1] (نبی اکرم نے عورتوں کی مشابہت کرنے والے مردوں اور مردوں کے ساتھ مشابہت کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔) ابن عباس کی دوسری روایت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «لعن الله المتشبهات من النّساء بالرجال والمتشبهین من الرجال بالنساءِ»[2] (اللہ تعالیٰ نے مردوں کے ساتھ مشابہت کرنے والی عورتوں اور عورتوں کے ساتھ مشابہت کرنے والے مردوں پر لعنت فرمائی ہے۔) داڑھی مرد کی خصوصی پہچان ہے اور داڑھی کا نہ ہونا عورت کی پہچان ہے ۔ جو شخص داڑھی کو مونڈھتا ہے وہ یقینا عورت سے مشابہت کرتا ہے اور ایسے آدمیوں پر اللہ تعالیٰ کی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دونوں کی لعنت ہے۔ داڑھی رکھنا تمام انبیاء کی سنت ہے۔ چنانچہ قرآن مجید میں ہارون علیہ السلام کی داڑھی کا ذکر ہے۔ ارشاد ربانی ہے: ﴿ يَبْنَـؤُمَّ لَا تَاْخُذْ بِلِحْيَتِيْ وَلَا بِرَاْسِيْ ﴾[3] (اے میرے بھائی! تم میری داڑھی اور سر کے بال نہ پکڑو۔) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی کے بارے میں بہت سی احادیث ہیں۔ جن سے داڑھی بڑھانے کی فضلیت اور تاکید کے ساتھ ساتھ اس کے مونڈھنے اور کاٹنے کی برائی و قباحت معلوم ہوتی ہے۔ (۱) سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «خالفوا المشرکین اَوْفِرُوا اللحٰی واحفوا الشوارب وفی روایة انهکوا الشوارب واعفوا اللحیٰ»[4] (رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مشرکین کی مخالفت کرو یعنی داڑھی بڑھاؤ اور مونچھیں کاٹو۔ایک روایت میں ہے مونچھیں ہلکی کرو اور داڑھی کو چھوڑ دو۔) ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter