Maktaba Wahhabi

27 - 108
کے ہر حرف کے بدلے ایک نیکی ملتی ہے۔ اور ہر نیکی کا دس گنا اجر ملے گا۔ میں نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف‘ لام ایک حرف اور میم الگ حرف ہے۔ (ترمذی) اس سے ہم نے یہ سمجھ لیا کہ اگر قرآن کریم کو ناظرہ پڑھنے سے ہی اتنی زیادہ نیکیاں مل جاتی ہیں تو پھر ترجمہ پڑھنے پڑھانے اور سمجھنے سمجھانے کی کیا ضرورت ہے؟ اسی طرح رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد مبارک خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ (متفق علیہ) ’’تم میں سے بہتر وہ ہے جو خود قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔ ‘‘اس سے بھی ہم نے سمجھ لیا کہ بس قرآن کریم ناظرہ پڑھنے پڑھانے سے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کی کماحقہ تعمیل ہو گئی۔ قرآن مجید کا اصل موضوع انسان کی ہدایت ہے۔ لہٰذا ہدایت سے متعلق ہر چھوٹی بڑی بات اس کتاب میں پوری تفصیل سے درج کر دی گئی ہے۔ یہ ذکر خالص عربی زبان میں ہے جس میں کوئی الجھن یا پیچیدگی نہیں ہے۔ تاکہ عوام و خواص سب لوگ اس سے برابر فائدہ اٹھا سکیں۔ قرآن حکیم کے اصل مقام و مرتبہ کا علم تو مالک کائنات کو ہی ہے جس کا یہ کلام ہے اور اس کی حقیقی قدر و قیمت سے آگاہ وہ ذات بابرکت ہے جس پر یہ کلام نازل ہوا۔ہمارا یہ کام ہے کہ قرآن مجید کے حقوق کو پوری دیانت داری کیساتھ ادا کریں۔ قرآن مجید کے مندرجہ ذیل پانچ حقوق ہر مسلمان پر عائد ہوتے ہیں۔ (۱) پورے یقین کے ساتھ اس پر ایمان لائے۔ (۲) اس کی تلاوت کرے۔ (۳) اس کا فہم حاصل کرے۔ (۴) اس پر کماحقہ عمل کرے۔ (۵) اس کی تعلیم کو دوسروں تک پہنچائے۔ ایک عام آدمی کو مدارس میں یہ بات ذہن نشین کرائی جاتی ہے کہ قرآن ایک مشکل کتاب ہے۔ اس کو سمجھنا ہر ایک کے بس کا روگ نہیں۔ لہٰذا وہ کسی عالم دین کی اتباع کریں۔
Flag Counter