Maktaba Wahhabi

66 - 124
انہیں فائدہ حاصل ہوگا۔ حالانکہ ایسا کرنا عین شرک ہے۔ ان کے منہج کے فاسد ہونے کی ایک بڑی دلیل یہ ہے کہ ان کے بہت سارے پرانے ساتھی ان کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔ جبکہ آپ کسی ایک سلفی کو بھی ایسا نہیں پائیں گے جو ان بزرگ اور مجتہد علما کے منہج و مسلک کو چھوڑ کر گیا ہو۔ تبلیغی جماعت کے چیدہ چیدہ اوصاف یہ لوگ توحید اسما و صفات اور توحید الوہیت کو جان بوجھ کر اہمیت نہیں دیتے۔ جب کہ توحید ربوبیت پر ہی سارا زور صرف کرتے ہیں۔ بدعات و خرافات اور شرکیات پر رد کرنے میں بہت ہی سستی بلکہ تجاہل سے کام لیتے ہیں۔اور اس کی دلیل پیش کرتے ہیں کہ ایسا کرنے سے صفوں میں اتحاد و اتفاق قائم رہتا ہے۔ توحید الوہیت کی ان کے ہاں کوئی اہمیت نہیں۔ قبروں اور درگاہوں اوربدعات و خرافات اور شرکیات کا بھی ایسا ہی حال کرتے ہیں۔علم حدیث یا دوسرے علوم شریعت کا کوئی اہتمام نہیں کرتے۔ خوابوں اور قصے کہانیوں پر گزارا کرتے ہیں۔ صرف بعض چیزوں میں بھلائی کرنے کا حکم دیتے ہیں برائی سے منع نہیں کرتے۔ ان کاخیال یہ ہے کہ برائی سے منع کرنے سے ان کی صفوں میں افتراق پیدا ہوگا۔ اور ان کے ہاں ایسی ہی کتابیں قابل اعتماد ہیں جو اس قسم کے خرافات بدعات اور شرکیات اور ضعیف یا موضوع روایات پر مشتمل ہوں۔جیسا کہ ان کی کتاب تبلیغی نصاب اور حیات صحابہ سے صاف ظاہر ہے۔ اور ایسے ہی صوفیا کے طرق اربعہ(نقشبندیہ؛ قادریہ؛ سہروردیہ اور چشتیہ) پر ایمان رکھتے ہیں۔ اور ان کا خیال ہے کہ تصوف اور بدعات کا خطرہ اولیا وصالحین کے ساتھ تعلق کے خطرات سے کم ہے۔ اپنے بیانات میں خوابوں ذوق اور علم المغیبات پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ اپنے مسلک دیوبندیت کے لیے تعصب کا برتاؤ کرتے ہیں۔ جب کہ کتاب و سنت اور سلف صالحین کے اقوال میں موجود دلیل کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتے۔ یہ لوگ توحید و سنت کے علماء کو اپنے ہاں بیان کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ ہاں کبھی کبھار صرف جان بچانے کے لیے ایسا کرلیتے ہیں۔ یہ لوگ جہالت میں لت پت اور دین
Flag Counter