اخوان المسلمون کی خفیہ پلاننگ : اس کا ایک بنیادی نکتہ یہ ہے کہ ان کی دعوت کی ابتدا علم سے نہیں ہوتی۔( جب کہ دین اور توحید کی دعوت کی ابتدا ہی علم سے ہوتی ہے( اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:) ﴿فَاعْلَمْ اَنَّہٗ لَآ اِِلٰہَ اِِلَّا اللّٰہُ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِکَ ﴾(محمد:۱۹) ’’پس جان لیجئے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور اپنے گناہ کی معافی مانگیں۔‘‘ یہ گروہ بندی اور تفرقہ بازی اور بغیر علم حکمرانوں کے خلاف بغاوت پر اتر آنا(یہ سب کچھ اخوان المسلمون کی تربیت کا کرشمہ ہے۔ یہ بھی ذہن نشین رہنا چاہیے کہ حکومت سعودی عرب کی طرف سے ان لوگوں کی سرگرمیوں پر پابندی ہے۔ اور ان کی جماعت کے ساتھ ملنا(یاان کی جماعت کا ساتھ دینا)ولی امر کی اطاعت سے بغاوت اور خروج شمار ہوگا۔ یہ لوگ یہاں پر خفیہ طور پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کے پروگرام اور اجتماعات بھی خفیہ طور پر ہوتے ہیں۔ جن میں یہ لوگ ردی اور قیمتی ہر طرح کی چیزیں ملا کر پیش کرتے ہیں۔ ان کے اتباع کاروں میں دین کے ساتھ وابستگی بہت کمزور ہوتی ہے۔ بلکہ واجبات تک کے ادا کرنے میں ڈنڈی مارتے ہیں۔ بہت سارے لوگ حق بات واضح ہوجانے کے بعد بھی اسے قبول نہیں کرتے۔ جبکہ ان کے برعکس سلفی حضرات میں اس طرح کی کوئی بات نہیں پائی جاتی۔ نصیحت: اپنے نوجوانوں کو میری نصیحت ہے کہ :اگر وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بچنا چاہتے ہیں اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ پر چلنا چاہتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ وہ اس فرقہ بازی اور گروہ بندی سے بچ کر رہیں۔ اور اپنے ان سلفی بھائیوں سے مل جائیں جن کا منہج کتاب و سنت کی روشنی میں علما کرام سے ماخوذ ہے۔ جو کہ حکمرانوں سے ٹکرا نہیں رکھتے۔ سلفیت کو ئی فرقہ نہیں جن کا اخوان المسلمون کی طرح کوئی مرشد ہو اور اس کے لیے |