Maktaba Wahhabi

79 - 124
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص کسی برائی کو دیکھے تو اسے ہاتھ سے روک دے اگر اس کی طاقت نہ ہو تو زبان سے روکے اور اگر ایسا بھی نہ کر سکے تو دل میں برا جانے....‘‘ چونکہ ان لوگوں کا گمان یہ ہے کہ وہ اپنے ہمنواں کی تربیت فضائل اعمال پر کر رہے ہیں حالانکہ یہ بلا علم کے دعوت کی مشق ہے۔یہی نہیں بلکہ یہ لوگ علم پر دعوت کو مقدم رکھتے ہیں۔ اور کہتے ہیں: علم حاصل کرنے میں بہت زیادہ وقت صرف ہوتا ہے۔ اور عمر بہت کم ہے۔ اوریہ دلیل پیش کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے: میری طرف سے آگے پہنچا اگرچہ ایک آیت کا علم ہی کیوں نہ ہو۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ اس منہج کو سمجھنے میں خلل کا نتیجہ ہے جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علمائے اسلام اور اہل سنت و الجماعت کے مصلحین کاربند تھے۔ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: [باب العلم قبل القول والعمل] ’’باب اس بیان میں کہ :قول اور عمل سے پہلے علم حاصل کرنا چاہیے۔ ‘‘ پس مت کہو اس بات کی بہت زیادہ ضرورت ہے کہ وہ دعوت کے میدان میں انبیائے کرام علیہم السلام کے منہج کو سمجھیں۔ تفرقہ بازی کے خطرات اور نقصانات پر علمائے کرام کی رائے عزت مآب جناب علامہ ابن باز رحمہ اللہ : آپ سے سوال کیا گیا کہ آپ مبتدعین کے بارے میں دعا کو کیا نصیحت کرتے ہیں ؟ اور ہم آنجناب سے یہ بھی امید کرتے ہیں کہ خصوصی طور پر ان نوجوانوں کو بھی نصیحت فرمائیں
Flag Counter