Maktaba Wahhabi

42 - 124
کفریہ نظام ہے۔ آپ یہ بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں کوئی بھی حادثہ یا واقعہ رونما ہو(یا کوئی بھی فتنہ پیدا ہوجائے)تو اخوان المسلمون کو آپ ہمیشہ اہل حدیث کی دشمن صفوں میں ہی دیکھیں گے۔ بلکہ مجھے پاکستان کے ایک اہل حدیث نے بتایا کہ اگر اخوان المسلمون کامیاب ہوجاتے تو اہل حدیثوں کو بالکل صفحہ ہستی سے مٹا کر رکھ دیتے۔ اور اگر سوشلسٹ کامیاب ہوجائیں تو ہمارے پاس ان کے ساتھ مقابلہ کے لیے اور ان کا توڑ کرنے کے لیے ہمارے پاس حل موجود ہے۔ سوشلسٹ اور دوسرے اہل خرافات کی طرف سے ہمیں جو تکلیف ملتی ہے وہ اخوان المسلمین کی طرف سے ملنے والی تکلیف کی نسبت آسان اور کم ہوتی ہے۔ آپ دیکھیں تو سہی کہ اخوان المسلمون نے کیسے شیخ جمیل الرحمن رحمہ اللہ کی امارت اسلامی کا قلع قمع کیا۔ شیخ کو قتل کیا۔ ان کے چاہنے والوں اعوان و انصار کا بے دریغ قتل عام کیا۔ اور ان کے ساتھ وہ سلوک کیا جو کسی دوسرے نے نہیں کیا تھا۔ اخوان المسلمون کے لیڈروں کے ارشادات سوڈان میں اخوانیوں کے سربراہ ڈاکٹر حسن ترابی کہتا ہے: ’’ ملی اتحاد کی وجہ سے ہم ایک اور بڑے اتحاد میں داخل ہوتے ہیں۔ ہم لوگ اسلامی محاذ پر سے اسلام کے ذریعہ ملت ابراہیمی کے ان اصولوں تک پہنچتے ہیں جو ہمیں تاریخ کی روشنی میں عیسائیوں کے ساتھ تاریخی اور ثقافتی ورثہ کی لڑی میں پرودیتے ہیں۔ ہماری تاریخ اعتقادات اور اخلاقیات مشترک ہیں۔ ہم صرف عداوت پر مبنی حسد اور عصبیت والادین ہر گز نہیں چاہتے بلکہ ہم اللہ کی رضامندی کے لیے اخوت پر مبنی ایک بھائی چارے کا رشتہ چاہتے ہیں۔‘‘ (مجلہ المجتمع شمارہ ۷۳۶اشاعت۱۹۸۵۔۱۰۔۸میں جاری کردہ بیان) محمد غزالی: اپنی کتاب ’’سرتأخر العرب ‘‘میں ص ۵۳پر کہتا ہے: ’’اسلامی دعوت کو کئی ایک مغربی اور کفریہ اطراف سے خطرات اور چیلنجز درپیش
Flag Counter