Maktaba Wahhabi

56 - 124
موالات رکھتے ہیں۔ ہمارے دل میں کسی بھی مسلمان کے لیے کوئی تعصب نہیں ہے۔ یہ اس شخص کا کلام تھا۔ شیخ مقبل رحمہ اللہ شیخ عبیلان حفظہ اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’آپ کو ایسے لوگوں سے بچ کر رہنا چاہیے اور اپنے طلبہ کو بھی ایسی جماعتوں سے خبردار کرتے رہنا چاہیے۔ اس سوچ و فکر کا اپنا ایک نظام و دستور ہے جو کہ مستقبل میں ظاہر ہوجائے گا۔‘‘ حق بات تو یہ ہے کہ سروریہ اس مبداء کے ہی خلاف ہیں جس پر مملکت سعودی عرب کی بنیاد رکھی گئی۔وہ مبداء شریعت اسلامیہ کا نفاذ اور ہر قسم کی گروہ بندی کا قلع قمع ہے۔ سروریہ کی اصل بنیاد اخوان المسلمون ہیں؛ اتنی بات ضرور ہے کہ یہ لوگ عقیدہ کے باب میں امام محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ سے متاثر ہیں۔ اس جماعت کی اپنی تنظیم سازی ہے اور اہم ترین شخصیات ہیں جو کہ میدان دعوت میں کام کرتے ہیں۔ اور ان کی تنظیمیں ہیں اور ان کے پھیلنے کا سبب اس سلفی دعوت سے پہلو تہی اور نفرت اور اس کو بد نام کرنا ہے جسے ناحق اور ظلم سے وہابیت کے نام پر بدنام کردیا گیا ہے۔ سروریہ نے اپنی تنظیمی وسیاسی تربیت اور طریقہ کار اخوان المسلمون سے لیا۔ جب کہ عقیدہ کے امور سلفیوں سے لیے ہیں۔یعنی سروری اخوان المسلمون اور سلفیوں کا معجون مرکب ہیں۔ اور ان لوگوں کاخیال ہے اس وقت وہ سعودیہ میں ایک بڑی اکثریت میں موجود ہیں۔ بہر حال صورت حال کچھ بھی ہو۔ہم ہر گز کسی بھی طرح یہ گروہ بندی نہیں چاہتے۔ ہم دعوت و منہج میں نبی رحمت محمد بن عبد اللہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے متبعین ہیں۔ہم پر واجب ہوتا ہے کہ اپنے نوجوان طبقہ کی تربیت اسی منہج و دعوت کے مطابق کریں۔ خود ساختہ فرقہ جامیہ ایک خود ساختہ اور خیالی فرقہ جامیہ بھی ہے۔ جسے شیخ محمد بن امان جامی رحمہ اللہ کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ اور ظلم و زیادتی کرتے ہوئے اس شیخ کے پیروکاروں کو جامیہ کے نام
Flag Counter