سچے سلفی کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ وہ محرمات کو دل و جان سے چھوڑ دے واجبات کو ادا کرے اور دشمنان دین سے جہاد کرے۔ اور اس راستے کے مصائب برداشت کرے۔ جب ان لوگوں سے لڑائی لڑنا واجب ہے تو پھر ان گرہوں اور دھڑوں سے برأت کا اظہار کرنا بھی واجب ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿لَا تَجِدُ قَوْمًا یُّؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ یُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَلَوْ کَانُوْٓا اٰبَآئَ ہُمْ اَوْ اَبْنَآئَ ہُمْ اَوْ اِِخْوَانَہُمْ اَوْ عَشِیرَتَہُمْ اُوْلٰٓئِکَ کَتَبَ فِیْ قُلُوْبِہِمُ الْاِِیْمَانَ وَاَیَّدَہُمْ بِرُوحٍ مِّنْہُ وَیُدْخِلُہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ اُوْلٰٓئِکَ حِزْبُ اللّٰہِ اَ لَآ اِِنَّ حِزْبَ اللّٰہِ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾(المجادلۃ:۲۲) ’’تم کبھی یہ نہ پاؤ گے کہ جو لوگ اللہ تعالیٰ اور آخرت پر ایمان رکھنے والے ہیں وہ ان لوگوں سے محبت کرتے ہوں جنہوں نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی مخالفت کی ہو خواہ وہ ان کے باپ ہوں، یا ان کے بیٹے، یا ان کے بھائی یا ان کے اہل خاندان۔یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میںاللہ تعالیٰ نے ایمان ثبت کر دیا ہے اور اپنی طرف سے ایک روح عطا کر کے ان کو قوت بخشی ہے۔ وہ ان کو ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہوا؛ اور وہ اللہ تعالیٰ سے راضی ہوئے۔ وہ اللہ کی جماعت کے لوگ ہیں۔ خبر دار رہو،اللہ تعالیٰ کی جماعت والے ہی فلاح پانے والے ہیں۔‘‘ اوراس راستہ میں صبر کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ لَقَدْ فَتَنَّا الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ فَلَیَعْلَمَنَّ اللّٰہُ الَّذِیْنَ صَدَقُوْا وَ لَیَعْلَمَنَّ الْکٰذِبِیْنَ﴾(العنکبوت:۲) ’’کیا لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ وہ بس اتنا کہنے پر چھوڑ دیے جائیں گے کہ ہم |