Maktaba Wahhabi

116 - 124
جماعتوں اور گروہوں کے اپنی طرف سے وضع کردہ ہیں۔ وہ لوگ جو اہل سنت میں تفرقہ ڈال کر ان میں صوفیت اور دوسری بدعات و خرافات داخل کرنا چاہتے ہیں۔جو انہیں اعتدال کی راہ سے ہٹا کر افراط و تفریط کی راہ پر لگانا چاہتے ہیں۔ افراط و تفریط جو کہ جہلا اور متشدیدین کی راہ ہے جس کے لیے ملحدین سوشلسٹ اور لیبرل ازم کی حامی طمع کی نظریں گاڑے بیٹھے ہیں۔ حالانکہ عزت و توقیر رفعت و سربلندی کا مصدر و منبع یہی منہج ہے۔ ‘‘ میں کہتا ہوں: ’’اس بات کی گواہی ان حالات سے ملتی ہے جن کا سامنا اس ملک کے قیام سے قبل اس علاقہ کے لوگوں کو تھا۔ جہاں ہر طرف انارکی لا قانونیت افراتفری اور فقرو فاقہ اوربد امنی تھی۔‘‘ شہزادہ محترم کا یہ فرمانا کہ:اس منہج میں بنیادی اصول اور عصر حاضر سے ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ :اس لیے کہ یہ دین ہر زمانے اور ہر جگہ کے لوگوں کے لیے کارآمد اور کارگر ہے۔ جیسا کہ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا تھا: اس امت کے آخری لوگوں کی اصلاح اسی راہ پر چلتے ہوئے ہوسکتی ہے جس پر چلتے ہوئے اس امت کے پہلے لوگوں کی اصلاح ہوئی تھی۔ اور شہزادہ محترم کا یہ فرمانا کہ :یہ منہج دینی اور شرعی بھی ہے اور ایسا دنیاوی بھی جو کہ ترقی اور تمدن اور پر امن زندگی گزارنے اور آگے بڑھنے کے تمام تر اسباب اختیار کرنے کی اجازت اور ترغیب دیتا ہے۔ میں کہتا ہوں: یہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی تفسیر ہے : ﴿اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ﴾(المائدہ:۳) ’’آج میں نے تمہارا دین تمہارے لیے مکمل کردیا۔‘‘ اوراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
Flag Counter