Maktaba Wahhabi

115 - 124
کرتے ہوئے ان کے ہی گلے کا پھندا بن گئیں۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿یُرِیْدُوْنَ لِیُطْفِئُوْا نُوْرَ اللّٰہِ بِاَفْوَاہِہِمْ وَاللّٰہُ مُتِمُّ نُوْرِہِ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ﴾(الصف:۸) ’’یہ لوگ اپنے منہ کی پھونکوں سے اللہ کے نور کو بجھانا چاہتے ہیں، اور اللہ کا فیصلہ یہ ہے کہ وہ اپنے نور کو پورا پھیلا کر رہے گا خواہ کافروں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’برادران گرامی القدر!میں آپ کو پورے وثوق کے ساتھ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اللہ کے حکم سے یہ ملک اس سیدھے اور سلفی منہج پر قائم رہا ہے اور ہمیشہ اس منہج پر قائم رہے گا۔ اس سے ہم ہر گز نہیں ہٹیں گے۔ اور نہ ہی ہم اس پر کسی قسم کی سودا بازی کریں گے۔ یہ منہج عزت و توفیق اور سر بلندی کا سر چشمہ اور مصدر ہے۔اور یہی منہج تعمیرو ترقی اور تقدم کا مصدر بھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس منہج میں بنیادی اصول پسندی بھی ہے اور عصر حاضر کے ساتھ ہم آہنگی بھی۔ یہ منہج دینی اور شرعی بھی ہے اور ایسا دنیاوی بھی جو کہ ترقی اور تمدن اور پر امن زندگی گزارنے اور آگے بڑھنے کے تمام تر اسباب اختیار کرنے کی اجازت اور ترغیب دیتا ہے۔ اس منہج میں دوسروں کے ساتھ پر امن رہنے اور ان کے حقوق کا احترام کرنے کی ترغیب ہے۔ میں کہتا ہوں: ’’اس بیان میں شہزادہ جناب ولی عہدکی طرف سے اس ملک کے اہل سنت مسلمانوں اور پوری دنیا کے مسلمانوں سے یہ وعدہ کیا گیا ہے کہ یہ ملک اسی منہج پر قائم رہے گا جس منہج کی بنا پر یہ معرض وجود میں آیا ہے۔اس بیان میں ان منحرف لوگوں کے لیے انتہائی سخت مایوسی ہے جو چاہتے تھے کہ اس ملک کو سلفی منہج سے ہٹا کر دوسرے منحرف اور باطل مناہج پر لگادیا جائے۔ وہ مناہج جو مختلف
Flag Counter