Maktaba Wahhabi

114 - 124
پڑھ کر دیکھ لیں ان کتابوں میں ان شبہات اور الزامات اور تہمتوں کا جواب دیا گیا ہے۔‘‘ نیز آپ نے یہ بھی فرمایا: ’’آج اس یونیورسٹی کا یہ کانفرنس منعقد کرنا بھی اس منہج کے حقائق اور اصل صورت کو بیان کرنے کا ہی ایک حصہ ہے جس پر ظلم و زیادتی کرتے ہوئے لگائے گئے الزامات اور تہمتوں اور شبہات کا جواب اور رد اورغلط مفاہیم کی اصلاح ہے؛ جیساکہ :تکفیر غلو اور ارہاب اور دوسری چیزیں۔ اور ہم پر واجب ہوتا ہے کہ ہم تمام لوگ مل کر ان حملوں کے جواب میں کھڑے ہوں۔ اور ہمیں چاہیے کہ ان شبہات اور باطل اقاویل جھوٹے پروپگنڈوں کا کھل کر رد کریں۔ اور ان الزامات کے جھوٹ ہونے کو بیان کیا جائے۔ میں کہتا ہوں:الحمد للہ!یہ تمام باتیں باطل اور فقط شبہات ہیں۔جنہیں اس دعوت کے علما اور دنیا بھر کے دیگر ممالک کے ان کے برادر علما نے اپنی کئی ایک کتابوں میں خوب اچھی طرح سے رد کیا ہے۔ یہ کتابیں طبع شدہ اور متداول ہیں۔ میں جامعہ الامام کو یہ مشورہ دوں گا کہ وہ دوبارہ سے ان کتابوں کی اشاعت کریں۔ اور انہیں لوگوں میں تقسیم کریں۔ اور اس عمل کو اس مبارک کانفرنس کے اتمامی عمل کے طور پر انجام دیں۔ اور جو کوئی بھی اس دعوت کی راہ میں آڑے آیا اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ الحمد للہ !کہ اس دعوت کو دنیا بھر کے ثقہ علماء کی حمایت حاصل رہی ہے۔ جیسا کہ شام ؛ مصر اورہند سوڈان اور یمن اور دوسرے ممالک میں بھی مختلف جماعتیں کھڑی ہوگئیں جو اس دعوت کے مبارک منہج پر چلتے ہوئے لوگوں میں دعوت ِتوحید پیش کرنے لگے۔ جیسا کہ ہندوستان میں جماعت اہل الحدیث اور مصر اور سوڈان اور بعض دوسرے ممالک میں انصار السنہ اور یمن میں جماعت اہل سنت و توحید۔ اس طرح سے مکاروں کی مکاریاں ناکامی کا سامنا
Flag Counter