عذاب سے بچا جائے اور اس کی ذات اس لائق ہے کہ ایسا عمل کیا جائے جو اس کی بخشش تک پہنچانے کا سبب ہو۔[1] تقویٰ کی اصل(اصطلاحی تعریف): تقویٰ کی اصل یہ ہے کہ بندہ اپنے اورجس چیز سے وہ ڈرتا اور خوف کھاتا ہے اس کے درمیان بچاؤ کا ایک ذریعہ بنا لے،چنانچہ بندے کا اپنے رب سے تقویٰ یہ ہے کہ بندہ اپنے اور اپنے رب کے غیظ وغضب ‘ ناراضگی اور عذاب کے خوف کے درمیان بچاؤ کا ایک ایسا ذریعہ بنا لے جو اسے اللہ کے عذاب سے محفوظ رکھے،اور وہ اللہ کے احکام کی بجا آوری اور اس کی نافرمانی سے اجتناب ہے۔[2] اس سے معلوم ہوا کہ تقویٰ کی حقیقت جیسا کہ طلق بن حبیب رحمہ اللہ نے فرمایا ہے یہ ہے کہ:’’آپ اللہ کی روشنی میں،اس کے ثواب کی امید |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |