Maktaba Wahhabi

76 - 262
أَعُوذُ بِالرَّحْمَـٰنِ مِنكَ إِن كُنتَ تَقِيًّا﴾[1] تو ان کے پاس اپنی روح(حضرت جبریل علیہ السلام)کو بھیجا پس وہ اس کے سامنے پورا آدمی بن کر ظاہر ہوا۔یہ کہنے لگیں میں تجھ سے رحمن کی پناہ چاہتی ہوں اگرتو کچھ بھی اللہ سے ڈرنے والاہے۔ (۱۰)اعمال صالحہ کی قبولیت: ارشاد باری ہے: ﴿إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللّٰہُ مِنَ الْمُتَّقِينَ﴾[2] بیشک اللہ تعالیٰ متقیوں ہی سے قبول فرماتا ہے۔ (۱۱)کامیابی کا حصول: کیوں کہ جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرتا ہے کامیاب و کامراں ہوتا ہے اور جو اس کا تقویٰ ترک کردیتا ہے خسارہ سے دوچار ہوتا ہے نیز بہت سارے فوائد سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے،اللہ عز وجل کا ارشاد ہے:
Flag Counter