اور کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے: تزود من الدنیا فإنک لا تدري إذا جن لیل ھل تعیش إلی الفجر فکم من صحیح مات من غیر علۃ وکم من علیل عاش حیناً من الدھر تقویٰ کا توشہ اختیار کرو کیونکہ تم نہیں جانتے کہ جب رات ڈھل جائے گی تو تم فجر تک زندہ بھی رہوگے،چنانچہ نہ جانے کتنے صحت مند لوگ بغیر کسی مرض کے موت کی آغوش میں چلے گئے اور نہ جانے کتنے مریض ایک مدت تک حیات مستعار کی لذت سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ تیسرا مطلب: متقیوں کے اوصاف: متقیوں کے کچھ اوصاف واعمال ہیں جن کی پاداش میں انہیں دنیا وآخرت کی سعادت حاصل ہوتی ہے‘ ان میں سے چند اوصاف بطور شمار نہیں بلکہ بطورمثال درج ذیل ہیں : |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |