Maktaba Wahhabi

342 - 402
نظارہ اور ان کے انجام سے عبرت پکڑ کر انابت الی اللہ بھی شامل ہے۔ فرمان الٰہی ہے : ﴿ أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَىٰ مَا خَلَقَ اللّٰهُ مِن شَيْءٍ يَتَفَيَّأُ ظِلَالُهُ عَنِ الْيَمِينِ وَالشَّمَائِلِ سُجَّدًا لِّلَّهِ وَهُمْ دَاخِرُونَ ‎﴿٤٨﴾ (النحل:۴۸) ’’کیا وہ اللہ کی تخلیقات میں غور نہیں کرتے کہ چیزوں کے سائے دائیں اور بائیں مڑتے ہو ئے اللہ کے لیے سجدہ کرتے ہیں ، اور وہ اس کے سامنے عاجزی کا اظہار کرتے ہیں ۔ ‘‘ اور فرمایا: ﴿ أَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ مُسَخَّرَاتٍ فِي جَوِّ السَّمَاءِ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا اللّٰهُ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ‎﴿٧٩﴾ (النحل:۷۹) ’’کیا وہ غور نہیں کرتے کہ پرندے کیسے آسمانوں کی فضا میں تابع فرمان ہیں ، اور اللہ کے علاوہ ان کو کوئی نہیں پکڑ کر رکھتا ، بے شک اس میں مومنین کے لیے بڑی نشانیاں ہیں ۔ ‘‘ دلائل توحید پرتد بّر:… اللہ تعالیٰ نے قرآن میں اہل عقل موحدین کی ایک بڑی صفت یہ بیان کی ہے: ﴿ وَيَتَفَكَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَٰذَا بَاطِلًا سُبْحَانَكَ ﴾(آل عمران:۱۹۱) ’’وہ آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں غور وفکر کرتے ہیں ، اے ہمارے پرورد گار! تونے یہ سب کچھ بلا وجہ نہیں پیدا کیا ، پس تیری شان بلند ہے۔ ‘‘ کارخانۂ قدرت میں موجود ہر ایک چیز زبان حال سے پکار کر کہہ رہی ہے کہ ان کا خالق ومالک، مدبر ومتصرف،اور ان پر قادر مطلق صرف ایک اللہ ہے؛ اگر اس نظام میں کسی غیر کا ذرا بھر بھی دخل ہوتا تو یہ نظام درست طور پر جاری نہ رہ سکتا۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ لَوْ كَانَ فِيهِمَا آلِهَةٌ إِلَّا اللّٰهُ لَفَسَدَتَا ﴾(الانبیاء:۲۲)
Flag Counter