Maktaba Wahhabi

340 - 402
استقبال کرتی ہے۔ان میں سے چند سفر یہ ہیں : رزق حلال کے لیے سفر:… اگرسفر کامقصد رزق حلال کا حصول ہے تو عین عبادت ہے ۔ارشاد الٰہی ہے: ﴿ وَآخَرُونَ يَضْرِبُونَ فِي الْأَرْضِ يَبْتَغُونَ مِن فَضْلِ اللّٰهِ ﴾(المزمل :۲۰) ’’اور دوسرے لوگ جو زمین میں چلتے پھرتے ہیں ، اللہ کا رزق اور اس کی رضا مندی تلاش کرتے ہیں ۔‘‘ اور فرمایا : ﴿ هُوَ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ ذَلُولًا فَامْشُوا فِي مَنَاكِبِهَا وَكُلُوا مِن رِّزْقِهِ وَإِلَيْهِ النُّشُورُ ‎﴿١٥﴾ (الملک: ۱۵) ’’ وہ اللہ جس نے زمیں کو تمہارے لیے پست کردیا، تاکہ تم اس کی راہوں پر چلو، اور اس کے رزق میں سے کھاؤ، اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ ‘‘ ہمارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود شام کی طرف تجارتی سفر کیے۔ آپ نے تجارت میں شراکت بھی کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ کرام کے تجارت کے لیے سفر کسی بیان کے محتاج نہیں ۔ قدرت کي نشانیوں میں غور وفکر:…علماء امت نے عقیدہ کے مسئلہ پربحث کرتے ہوئے بڑے اہم اورحیرت انگیز نکات اٹھائے ہیں ۔ چنانچہ اس بات پر بحث کی ہے کہ: انسان پر سب سے پہلے کون سی چیز واجب ہوتی ہے؛ کیا وہ پہلے اسلام قبول کرے؟ یا پہلے کائنات میں غور وفکر کرے تاکہ وہ توحید کو علم اور بصیرت کی بنیاد پر قبول کرے۔ پھر اس مسئلہ کی بنیاد پر ان میں یہ بحث بھی مشہور ہے کہ ایک انسان کو اگر اتنی مہلت نہیں ملی کہ وہ کائنات میں قدرت کی نشانیوں پر غور کرکے ایمان لاسکتا، اس کا آخرت میں کیا بنے گا ؟ اس مسئلہ سے نکلنے والے باقی مسائل اپنی جگہ پر۔ لیکن ایک چیزکا پتہ چل گیا کہ چند منٹ اگر اللہ
Flag Counter