Maktaba Wahhabi

42 - 98
5 اصولِ حدیث میں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی ’’نخبۃ الفکر‘‘، پھر ’’ألفیۃ العراقي‘‘ پڑھتے ہیں۔ 6 فقہ میں شیخ محمد بن عبدالوہاب کی ’’آداب المشي إلی الصلاۃ‘‘، پھر حجاوی کی ’’زاد المستقنع‘‘ یا ’’عمدۃ الفقہ‘‘، پھر مذہبی اختلاف کے لیے ’’المقنع‘‘ اور اعلیٰ درجے کے اختلاف کے لیے ’’المغني‘‘۔ یہ تینوں ابن قدامہ کی تالیفات ہیں۔ 7 اصولِ فقہ میں امام جوینی رحمہ اللہ کی ’’الورقات‘‘ اور امام ابن قدامہ رحمہ اللہ کی ’’روضۃ الناظر‘‘ ہے۔ 8 فرائض میں ’’الرحبیۃ‘‘ اس کی شروح سمیت اور ’’الفوائد الجلیۃ‘‘۔ 9 تفسیر میں تفسیر ابن کثیر رحمہ اللہ ۔ 10 اصولِ تفسیر میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی ’’مقدمۃ في أصول التفسیر‘‘۔ 11 سیرتِ نبویہ میں شیخ محمد بن عبدالوہاب کی ’’مختصر سیرۃ الرسول‘‘ جو اصل میں سیرت ابن ہشام کا اختصار ہے۔ نیز امام ابن قیم رحمہ اللہ کی ’’زاد المعاد‘‘ کا اختصار جو انھوں نے ہی ’’مختصر زاد المعاد‘‘ کے نام سے کیا ہے۔ 12 عربی ادب و شعر میں ’’المعلقات السبع‘‘ اور مطالعہ کتب کے لیے فیروز آبادی کی ’’القاموس‘‘ پڑھتے ہیں۔ یہ طالبانِ علوم و فنون کے لیے مرحلہ وار تعلیمی نصاب ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اہلِ علم مطولات (بڑی کتابوں) جیسے تاریخ ابن جریر، تاریخ ابن کثیر اور ان دونوں کی تفاسیر (تفسیر ابن کثیر اور تفسیر طبری) کے اختصار کا کام بھی کرتے تھے اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور آپ کے شاگرد ابن قیم رحمہ اللہ کی
Flag Counter