Maktaba Wahhabi

94 - 98
یہ بزدلانہ نرمی ہے جو دین کی کما حقہ تبلیغ میں آڑے آتی ہے۔[1] 49. کتابوں سے والہانہ محبت: [2] علم کا شرف اپنے عمومی فائدے کی وجہ سے معلوم و معروف ہے، انسان کو اس کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی کہ بدن کو سانسوں کی۔ انسانی شخصیت میں نقائص علم کی کمی کے مطابق ہوتے ہیں اور انسانی روح کو لذت و سرور سے اتنا ہی حصہ ملتا ہے جتنا کہ وہ علم حاصل کرتا ہے۔ اس لیے طالب علموں میں طلبِ علم کی شدید خواہش اور حسنِ انتخاب کے ساتھ کتابوں کو جمع کرنے کا والہانہ شوق ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں اہلِ شوق کی داستانِ شوق خاصی طویل ہے جو آپ کو ’’خبر الکتاب‘‘ میں سننے کو ملے گی۔ اﷲ اس کی طباعت و تکمیل آسان کرے۔ بنیادی کتابوں کو محفوظ کر لیں اور یہ بات آپ کے علم میں رہے کہ ان میں سے کوئی کتاب دوسری کسی کتاب سے کفایت نہیں کرے گی۔ اپنے کتب خانے کو بھرنے کی کوشش نہ کریں اور اپنے فکر و نظر کو غیر مفید کتابوں، خاص طور پر بدعتی مصنّفین کی کتابوں سے پراگندہ نہ کریں، کیونکہ وہ زہرِ قاتل ہیں۔ 50. لائبریری کی بنیاد: اپنی لائبریری کے لیے ایسی کتب کا انتخاب کریں جو استدلالی طرز پر لکھی گئی ہوں اور جن میں احکام کے اسباب و وجوہ کو سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش کی گئی ہو اور مسائل کے اسرار کی گہرائی تک رسائی آسان ہو۔ شیخین، امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور آپ کے شاگرد ابن قیم الجوزیہ رحمہ اللہ کی کتب اس باب میں انتہائی قابلِ اعتنا ہیں۔
Flag Counter