پر سرسری نظر ڈالیں، اس کا مقدمہ پڑھیں اور فہرست کا مطالعہ کریں۔ لیکن اگر آپ اسے کھولے بغیر ہی اس کو لائبریری میں اس کے موضوع کی الماری میں رکھ دیں تو اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ایک عرصہ گزر جاتا ہے اور عمر وفا نہیں کرتی کہ اس میں غور و فکر کر سکیں۔ اس صورت میں وہ سرسری نظر بھی مفید ہو گی، تجربہ شاہد ہے۔ 53. کتابت کے ابہامات: جب آپ لکھیں تو کتابت کے ابہامات کو دور کرنے کے لیے مندرجہ ذیل امور کا خیال رکھیں: 1 لکھائی بالکل واضح ہو۔ 2 جو بھی لکھا جائے، املا کے قواعد کی روشنی میں لکھا جائے۔ اس سلسلے میں بہت سی مفید تالیفات ہیں، مثلاً: حسین والی کتاب کی ’’الإملاء‘‘،[1] عبدالسلام محمد ہارون کی ’’قواعد الاملاء‘‘[2] اور ہاشمی کی ’’المفرد العلم‘‘۔[3] 3 جس پر نقطہ لکھا جاتا ہو اس پر نقطہ لگانا اور جس پر نقطہ نہ لگایا جاتا ہو اس پر نہ لگانا۔[4] 4 مناسب اعراب دینا۔ 5 آیت یا حدیث کے سوا عبارت میں رموزِ اوقاف لگانا۔[5] |
Book Name | زیور علم اور مثالی طالب علم کے اخلاق و اوصاف |
Writer | علامہ بکر بن عبد اللہ ابو زید رحمہ اللہ |
Publisher | دار ابی الطیب |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبد اللہ کوثر حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 98 |
Introduction |