Maktaba Wahhabi

92 - 98
بے وقعت ہو جاتا ہے اور جسے عزتِ نفس معزز رکھتی ہے اس کی عزت کی جاتی ہے۔ اگر اہلِ علم علم کی حفاظت کریں گے تو وہ ان کی حفاظت کرے گا اور اگر وہ اپنے اور دوسروں کے دلوں میں اس کی شان بلند رکھیں گے تو وہ ان کو عظیم الشان بنا دے گا۔‘‘ 47. علم کی مسلسل حفاظت: اگر آپ کسی مرتبہ و منصب پر فائز ہو گئے ہیں تو آپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ اس تک پہنچنے کا ذریعہ آپ کا طلبِ علم ہے، آپ اس تک اﷲ تعالیٰ کے فضل سے، پھر اپنے علم کے سبب پہنچے ہیں۔ جس منصب پر بھی آپ پہنچے، خواہ وہ منصب تعلیم کے میدان میں ہو یا افتا و قضا کے میدان میں، اس کا سبب یہی ہے۔ لہٰذا علم کی قدر افزائی کرتے ہوئے اپنے عمل سے بھی اس کا حق ادا کریں اور اس کی ویسی ہی قدر و منزلت کریں جو کرنی چاہیے۔ آپ ان لوگوں کی راہ اختیار نہ کریں جن کے متعلق قرآن مجید میں ارشاد ہے: ﴿مَّا لَكُمْ لَا تَرْجُونَ لِلّٰهِ وَقَارًا﴾ [النوح: ۱۳] ’’تمھیں کیا ہے کہ تم اﷲ کی عظمت سے نہیں ڈرتے۔‘‘ وہ اﷲ تعالیٰ کی برتری کا عقیدہ نہیں رکھتے جو لوگ اپنے علم کی بنیاد اپنے منصب کے تحفظ پر رکھتے ہیں اور اظہارِ حق سے اپنی زبانیں بند رکھتے ہیں، جاہ و منصب کی محبت انھیں مداہنت پر مجبور کر دیتی ہے۔ آپ حکمت اور حسنِ تدبیر سے کام لے کر اپنے دین، علم اور عزتِ نفس کو محفوظ رکھتے ہوئے اپنی قدر و قیمت کا تحفظ کریں۔ فرمانِ نبوی ہے: (( اِحفَظِ اللّٰہَ یَحْفَظْکَ )) [1]
Flag Counter