Maktaba Wahhabi

70 - 98
کے طریقوں سے ہٹ کر جہاں تک ممکن ہو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے آثار و سنن پر عمل کرنے اور ان کو اپنی ذات پر نافذ کرنے میں دوسروں سے ممتاز ہو، کیوں کہ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللّٰهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ﴾ [الأحزاب: ۲۱] ’’تحقیق تمھارے لیے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں بہترین نمونہ ہے۔‘‘ 29. محفوظ کیے ہوئے علوم کو پڑھتے رہنا: اپنے علم کو وقتاً فوقتاً دیکھتے رہیں، کیوں کہ محفوظ کردہ علم پر بالکل دھیان نہ دینا اس کے رخصت ہو جانے کا پیش خیمہ ہے، خواہ وہ کچھ بھی ہو۔ عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حافظِ قرآن کی مثال تو بندھے ہوئے اونٹ کی ہے، اگر وہ اس کا دھیان رکھے گا تو اسے بھاگنے سے روک لے گا اور اگر اسے کھلا چھوڑ دے گا تو وہ بھاگ جائے گا۔‘‘[1] حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ جو کوئی اپنے علم کی حفاظت نہیں کرے گا تو علم اس سے رخصت ہو جائے گا، خواہ وہ کوئی ہو، کیوں کہ اس وقت ان کا علم قرآن ہی تھا اور جب قرآن ہی جو ذکر اور یاد کے لیے میسر ہے، آپ کی بے توجہی کے باعث بھول سکتا ہے تو پھر دوسرے عام علوم کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے۔ بہترین علم وہ ہے جس کا ماخذ اور اصل محفوظ کر لیا گیا ہو اور اس کے فروعی علوم کو حافظے میں زندہ کیا جا سکے۔ وہ اﷲ تعالیٰ کی طرف سفر میں
Flag Counter