Maktaba Wahhabi

100 - 98
ان سے بچ کر رہیں۔ 61. گرامر کی غلطی: بولنے اور لکھنے میں گرامر کی غلطی سے دور رہیں، کیوں کہ تقریر و تحریر میں غلطی کا نہ ہونا انسان کی عظمت اور ادبی ذوق کی علامت ہے۔ کہا جاتا ہے کہ خوب صورت معانی و مطالب سے واقف ہونا کلام کے ترکیب و ترتیب کا اغلاط سے محفوظ ہونے کی دلیل ہے۔ عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرمایا کرتے تھے: ((تَعَلَّمُوْا الْعَرَبِیَّۃَ فَإِنَّھَا تَزِیْدُ فَِيْ الْمُرُوْئَۃِ)) [1] ’’عربی زبان سیکھو کہ اس سے عزتِ نفس کے احساس میں اضافہ ہوتا ہے۔‘‘ سلف صالحین کی ایک جماعت سے منقول ہے کہ وہ گرامر کی غلطی پر اپنے بچوں کی پٹائی کرتے تھے۔[2] خطیب بغدادی رحبی کی سند سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ہمارے بعض دوست کہا کرتے تھے: ’’جب ایک غلط نویس نے کچھ لکھا، پھر اس غلط نویس سے کسی دوسرے غلط نویس نے روایت کیا تو وہ (عربی) بات فارسی ہو گئی۔‘‘[3] المبرد فرماتے ہیں: [4] النَّحوُ یَبْسُطُ من لسانِ الْأَلْکَنِ والمَرئُ تُکْرِمْہُ إذا لم یَلْحَنِ فَإذا أرَدْتَ مِنَ العُلومِ أَجَلَّھَا فَأَجَلُّھَا مِنْھَا مُقِیْمُ الْأَلْسُنِ ’’علمِ نحو ہکلانے والے کی زبان کھول دیتا ہے، آدمی معزز ٹھہرتا ہے جب تک وہ زبان و بیان کی غلطی نہیں کرتا۔ اگر آپ علوم میں سے سب سے
Flag Counter