Maktaba Wahhabi

67 - 98
خالقِ کائنات سے سماع کا موقع ملتا ہو وہ عبدالرزاق سے سماع کو کیا کرے گا؟ ایک اور صوفی کا قول ہے: إِذَا خَاطَبُوْنِيْ بِعِلْمِ الْوَرَقِ بَرَزْتُ عَلَیْھِمْ بِعِلْمِ الْخِرَقِ ’’جب وہ کتابی علم کے ساتھ مجھ سے مخاطب ہوتے ہیں تو میں ان کے سامنے خرقہ پوشی (تصوف) کا علم نکالتا ہوں۔‘‘ آپ ایسے لوگوں سے محتاط رہیں۔ یہ لوگ اسلام کے مددگار ہیں اور نہ کفر کے زیاں کار، بلکہ ان میں وہ لوگ موجود ہیں جو اسلام کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔ 27. علم کو لکھ کر محفوظ کرنا: [1] علم کو لکھ کر محفوظ کرنے کی کوشش کریں، کیوں کہ علم کو بذریعہ تحریر محفوظ کرنا اسے ضائع ہونے سے بچاتا ہے اور ضرورت کے وقت اس کی تلاش و طلب کے لیے دور نہیں جانا پڑتا، خاص کر ان مسائلِ علم میں جو ذخیرۂ علم میں اُن مقامات پر موجود ہوں جہاں اُن کے ہونے کی توقع نہ ہو۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ بڑھاپے اور ضعفِ قویٰ کے وقت آپ کے پاس ایسا مواد موجود ہو گا جس سے آپ ایسا مواد نکال لیں گے کہ کسی موضوع پر بغیر تلاش و تحقیق کی تکلیف کے کچھ لکھ سکیں۔ لہٰذا ایک مجموعہ یا ڈائری بنائیں جس میں آپ فوائد، دُرہائے بیش بہا اور وہ تحقیقات جمع کر سکیں جو ایسے مقامات پر بکھری پڑی ہیں، جہاں ان کے ہونے کی توقع نہیں، اور اگر آپ ان چیزوں کو محفوظ کرنے کے لیے کتاب کور (غلاف) استعمال کریں تو بہتر ہو گا۔ جو کچھ جمع ہو گیا ہو اسے ایک نوٹ بک میں موضوعات کے اعتبار سے یوں مرتب کر کے لکھیں کہ اصل مسئلہ، کتاب کا نام، صفحہ نمبر اور پھر جلد نمبر۔ اس طرح محفوظ
Flag Counter