’’اور عظیم قرآن، ہم نے اس کو جدا جدا کر کے (نازل) کیا، تاکہ تو اسے لوگوں پر ٹھہر ٹھہر کر پڑھے اور ہم نے اسے نازل کیا، (تھوڑا تھوڑا) نازل کرنا۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْلَا نُزِّلَ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ جُمْلَةً وَاحِدَةً ۚ كَذَٰلِكَ لِنُثَبِّتَ بِهِ فُؤَادَكَ ۖ وَرَتَّلْنَاهُ تَرْتِيلًا﴾ [الفرقان:32 ] ’’اور ان لوگوں نے کہا جنھوں نے کفر کیا، یہ قرآن اس پر ایک ہی بار کیوں نہ نازل کر دیا گیا؟ اسی طرح (ہم نے اتارا) تاکہ ہم اس کے ساتھ تیرے دل کو مضبوط کریں اور ہم نے اسے ٹھہر ٹھہر کر پڑھا، خوب ٹھہر کر پڑھنا۔‘‘ مزید فرمایا: ﴿الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَتْلُونَهُ حَقَّ تِلَاوَتِهِ ﴾ [البقرۃ:۱۲۱ ] ’’وہ لوگ جنھیں ہم نے کتاب دی ہے، اسے پڑھتے ہیں جیسے اسے پڑھنے کا حق ہے۔‘‘ یہاں اس سلسلے میں کچھ باتیں آپ کے سامنے رکھتا ہوں، جنھیں ہر اس علم و فن میں، جس کے آپ طالب ہیں، پیشِ نظر رکھنا نہایت ضروری ہے: 1 اس علم و فن کی کسی مختصر کتاب کو حفظ کرنا۔ 2 کسی شیخِ کامل کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کر کے اس کو سمجھنا۔ 3 اس علم و فن کے اصول و مبادی میں مکمل دسترس حاصل کرنے سے پہلے اس کی موٹی موٹی اور متفرق تصانیف کے مطالعے میں مشغول نہ ہونا۔ |
Book Name | زیور علم اور مثالی طالب علم کے اخلاق و اوصاف |
Writer | علامہ بکر بن عبد اللہ ابو زید رحمہ اللہ |
Publisher | دار ابی الطیب |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبد اللہ کوثر حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 98 |
Introduction |