Maktaba Wahhabi

50 - 154
ہونکو نام جو قبروں کی تجارت کر کے کیا نہ بیچوگے جو مل جائیں صنم پتھر کے ؟ 5۔بیعت، جس کا استعمال صوفیہ کے طُرق اور مذاہب کرتے ہیں یہ سراسر من گھڑت انداز ہے ۔ اسلام میں صرف صحابہ رضی اللہ عنہم کی بیعت رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کی بیعت اپنے خلیفہ سے کرنے کا ثبوت ملتا ہے اس کے علاوہ اور کسی بیعت کا ثبوت اسلام میں نہیں ۔ 6۔مولوی الیاس (بانی تبلیغی جماعت ) کے والد محمد اسماعیل کی جب وفات ہوئی تو لوگوں کی کثرت کی وجہ سے کئی بار ان کے جنازہ کی نماز پڑھی گئی۔ اسی دوران ایک صاحبِ ادراک نے سنا کہ جنازہ کہہ رہا ہے کہ مجھے جلدی لے چلو میں بے حد شرمندہ ہوں کیونکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ میرا انتظار کر رہے ہیں ۔(سیرت محمد یوسف صفحہ ۶۳، مولانا الیاس کی دینی دعوت، صفحہ ۳۹، سوانح محمد یوسف، صفحہ ۶۸) واہ !مزہ آگیا، ابوبکر وعمروعثمان و علی رضی اللہ عنہم کی میتوں سے تو ایسی آ وازیں نہ آ سکیں۔ 7۔شیخ ابوالحسن علی میاں ندوی نے کتاب’’ سیرت احمد بریلوی شہید‘‘ میں لکھا ہے کہ انہوں نے رمضان کی ستائیسویں شب کو عبادت کرنے اور پوری رات جاگنے کا ارادہ کیا تھا مگر ان پر نیند غالب آگئی، اس دوران ان کے پاس دو آدمی آئے انہوں نے انکے دونوں ہاتھ پکڑ کر ان کو اٹھا یا اور جگایا جب وہ نیند سے بیدار ہوگئے تو دیکھا کہ ان کی دائیں جانب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم او ر بائیں جانب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بیٹھے ہیں ، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: اے احمد! اٹھو جلدی غسل کرلو ، سید احمد نے جلدی جلدی غسل کرلیا پانی ٹھنڈا تھا، انہوں نے اسی سے غسل کیا پھر ا ن کو مخاطب کرتے ہوئے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے میرے بیٹے ! یہ لیلۃ القدر ہے لہٰذا اسی رات میں اﷲ تعالیٰ کے ذکراور دعا ء و مناجات میں مشغول ہو جا بیٹے ، یہ کہہ کر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ واپس چلے گئے ۔ (سیرت احمد بریلوی شہید)
Flag Counter