Maktaba Wahhabi

44 - 154
طاقت تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی نہیں ملی اور اب نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کون ہے ؟ لہٰذا شیخ رائے پوری سے متعلقہ یہ دعویٰ بے بنیاد اور انتہائی غلط ہے ۔ 10۔ کرز بن دہرہ رحمہ اللہ کا 70 طواف دن میں اور 70 طواف رات میں ادا کرنا: کرز بن دہرہ رحمہ اللہ نامی ایک بزرگ کا معمول ہمیشہ ستر طواف دن میں اور ستر رات میں کرنے کا تھا۔ جسکی مسافت ۳۰ میل روزانہ ہوتی ہے اور ہرطواف کے بعد 2 رکعت کے حساب سے 280رکعتیں پڑھتے تھے ، ان کے علاوہ دو قرآنِ کریم بھی روزانہ ختم کرتے تھے ۔ یہی لوگ ہیں جو آخرت کی زندگی کے لیے بہت کچھ کما کر لے جاتے ہیں ۔ (فضائلِ حجصفحہ نمبر) دن میں اﷲ نے پانچ نمازیں فرض قرار دی ہیں اور ان تمام فرض نمازوں کی ادائیگی کے لیے آدمی کتنی بھی جلدی کرے (لیکن یہاں تو مشہور بزرگ اور اﷲ والے ہیں اور یقینا انکی نماز جلدی والی نہیں ہوگی) کم ازکم ایک گھنٹہ پانچ فرائض مع سنن و نوافل وغیرہ کیلئے درکار ہے ، جن میں وضو وغیرہ بھی کیا جائے گا اور طہارت حاصل ہوگی، حمام بھی جانا پڑے گا۔اب طواف کے بعد میں پڑھی جانے والی رکعتیں 280 ہیں کم ازکم ایک رکعت ایک منٹ کے حساب سے پڑھیں تو ساڑھے چار گھنٹے ضرور درکارہوں گے ۔ مان لیں کہ 2قرآن وہ طوافوں میں ہی پڑھ لیا کرتے تھے (جو کہ بظاہرممکن نہیں ہے )۔اب آجکل تو ایک طواف کیلئے رش کی وجہ سے ایک گھنٹہ لگ جانا معمولی بات ہے لیکن اُسوقت رش نہ تھا لہٰذا وقت کم لگتا ہوگا لیکن پھر بھی اگر حرم کعبہ خالی بھی ہو تو طواف میں آرام سے چلنا شرط ہے کوئی بھاگ بھاگ کر محض چکر پورے کرنا نہیں ہے ۔ لہٰذا 10منٹ ایک طواف کیلئے لگائیں تو ستر طوافوں کے لیے درکار وقت ساڑھے گیارہ گھنٹے ہے اور شب و روز کے طوافوں کے لیے 23 گھنٹے درکار ہیں ۔ اب یہ کل23+4.5+1 = 28.5 گھنٹے بنتے ہیں (جبکہ ایک دن میں 24 گھنٹے ہیں )، ابھی تو ہم نے یہ پوچھا ہی نہیں کہ بیچارے وہ بزرگ کھاتے پیتے کب تھے ؟ اور ان کا ذریعہ معاش کیا تھا؟ بچوں کو کتنا وقت دیتے تھے ؟ اور سب سے
Flag Counter