Maktaba Wahhabi

135 - 154
میں قنوت ِ نازلہ کو مکروہ سمجھتے ہیں اور انکا کہنا یہ ہے کہ قنوت پڑھنا مسنوخ ہوچکا ہے اور اس پر عمل بدعت ہے جبکہ فریقین سے اہل ِحدیث کا مسلک معتدل ہے ۔ حنفی عالموں اور خطیبوں کی دینی بصیرت کا جیتا جاگتا ثبوت: ہمارے آج کے عالموں اور خطیبوں کے علم کا کیا کہنا۔ اِنکے سارے خطبے اپنے پیٹ کو مدِ نظر رکھ کر دیئے جاتے ہیں ۔ یہ اپنی روٹی کی خاطر اﷲکے کلام اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو بالائے طاق رکھ کر خطبہ دیتے ہیں ۔ سچائی کو جانتے ہوئے بھولے مسلمانوں کو گمراہ کرتے ہیں ۔ مساجد کے کمیٹی ممبروں کا لحاظ رکھ کر خطبہ دیاجاتا ہے ۔ ذرا سوچیں کی اِن خطبوں پر عمل پیرا ہوکر ہم کتنے پکے مسلمان بنتے ہیں ؟ اس کے لیے چند مثالیں دے رہا ہوں تاکہ آپکو بات آسانی سے سمجھ میں آجائے ۔ (۱) نکاح کے دوران امام دُعا مانگتا ہے : اے اﷲ!اس دُولہا، دُلھن میں ایسی محبت پیدا فرما جیسے تو نے یوسف علیہ السلام اور زُلیخا میں پیدا کی تھی۔ کیا کوئی امام یہ ثابت کر سکتا ہے کہ اِن دونوں کی شادی ہوئی تھی۔الٹا قرآن نے تو اس عورت کا کردار بڑاگندا بتایا ہے جو کہ کسی نبی کے لائق ہوہی نہیں سکتی لیکن بے عقل امام دُعائیں مانگتے آرہے ہیں اور سب سے آمین کہلوارہے ہیں ۔ جن میں میں اور آپ بھی شامل ہیں ۔ (۲) عیدِ میلاد منا رہے ہیں اور وہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر صِرف پیٹ کی خاطر چند پیسوں کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر خوشیاں منانے کے لیے تیار رہتے ہیں ۔ اِن سے کہیں کہ اپنے والدین کی وفات پر خوشیاں منائیں تب پتہ چلے گا۔ (۳) کسی امام میں یہ ہمت نہیں کہ وہ پردے پر لگا تار خطبہ دے ۔ (۴) اگر آپ کی مساجد میں کوئی شخص سنّت کے مطابق نماز پڑھ رہا ہوتو اس پر اعتراض کرنے سے بعض رہیں ۔کیونکہ بعض امام حضرات سورۂ فاتحہ پڑھنے ،زور سے آمین کہنے والوں کوبرا کہتے ہوئے دوسرے نمازوں کوسنّتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے دور کرنے کی کوششیں کرتے ہیں ۔
Flag Counter