Maktaba Wahhabi

128 - 154
یہی وجہ ہے کہ تبلیغی جماعت کے اکابرین اپنے بزرگوں کی قبروں پر جاکر مراقبہ کرتے ہیں اور اِن سے فیض حاصل ہونے پر ایمان رکھتے ہیں ۔ کیونکہ اِن کے نزدیک مردہ زندے سے بھی زیادہ زندہ ہوتا ہے ۔ مشائخ کی روحانیت سے استفادہ اور اِن کے سینوں اور قبروں سے باطنی فیوض پہنچنا سو بے شک صحیح ہے ۔ (مولانا خلیل احمد سہارنپوری المھند علی المفند ۔ یعنی عقائد علماء دیوبند ۔ ص ۴۵) مولانا اشرف علی تھانوی، مولانا رشید احمد گنگوہی اور مولانا سید ابوالحسن ندوی اِن تمام کا یہی عقیدہ ہے اورمولانازکریا صاحب نے بہت سی جگہوں پرفیوض کو ثابت کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اگر قبروں سے کسی کو فیض حاصل ہوتا بھی ہو تو وہ فیض اﷲتعالیٰ کی جانب سے نہیں بلکہ شیطان کی جانب سے ہوتا ہوگا کیونکہ قبر پرستی اﷲکی ناراضگی اور شیطان کی خوشنودی کا باعث ہے ۔ کیونکہ یہ عقیدہ کی کئی واضح دلیلوں کے خلاف ہے جو تبلیغی جماعت کے اکابرینِ اہل قبور سے مدد اور فیوض حاصل کرنے کا رکھتے ہیں ۔ آٹھواں مقصد: انکار رسالت کے چور دورازے سے داخل کرنا: 1 تقلیدِ مطلق 2 تقلیدِ شخصی 3 توحیدِ مطلب 1تقلید مطلق: کسی کی بات کو بلا دلیل مان کر اس پر عمل پیرا ہوجانا تقلید ِمطلق ہے ۔ چوتھی صدی ہجری میں جب تقلید کا آغاز ہوا تقلید کی یہی ایک قسم پائی جاتی تھی۔یہ قرآن و حدیث یا اجماعِ اُمت کی دلیل طلب کیے بغیر مسئلہ کے صحیح یا غلط اور عذاب یا ثواب کو بتانے والے عالم کے ذمہ ڈال کر عمل پیرا ہوجانا ہے ۔
Flag Counter