Maktaba Wahhabi

71 - 154
کرے اس وقت مقتدی کے سورۃ فاتحہ پڑھنے کاانکا ر نہیں کیا جاسکتا ۔ ( عمد ۃ الرعایۃ حاشیہ شرح الوقایۃ، صفحہ ۴۱) امام عطاء ؒجو ایک تابعی اور امام ابو حنیفہؒ کے استاد تھے ان کا قول ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم ساری نمازوں میں سورۃ فاتحہ پڑھا کرتے تھے ۔ (غیث الغمام، صفحہ ۱۵۷) 11۔ رفع الیدین کا ترک کرنا : رفع الیدین(یعنی دوران نماز دونوں ہاتھوں کا کندھوں کے برابر اٹھانا ،رکوع سے پہلے ، بعد اور دوسری رکعت کے تشہد سے اٹھتے وقت ) آپ کو اس کی حقیقت سے بھی آگاہ کر جاتے ہیں ۔ آجکل رفع الیدین کرنے والوں کو بھی یہ لوگ وہابی کے نام سے پکارتے ہیں اور اس سنت کے عامل کو ہر طرح سے ناپسند کرتے ہیں ۔ اور اسی چکر میں کئی من گھڑت واقعات بھی سامنے آئے جن میں سے سب سے مشہور واقعہ یہ ہے کہ صحابہ کرام اپنی بغلوں میں (نعوذباﷲ) بُت رکھ کر آتے تھے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع الیدین کا طریقہ شروع کیا تھا تاکہ ہاتھ اٹھانے سے بت گر جائیں اور معلوم ہو کہ کس کس نے بت رکھے ہوئے تھے حالانکہ یہ واقعہ عقلی طور پر دیکھنے سے ہی غلط ثابت ہوجاتا ہے : 1۔ کیا صحابہ رضی اللہ عنہم کے ایمان اسطرح کے تھے کہ وہ اﷲ پر ایمان لانے کے بعد بھی بغلوں میں بت لے کر آتے تھے ؟ اگر (نعوذ باﷲ) بات ایسی ہوتی تو اﷲ تعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ویسے ہی آگاہ نہ کردیتا؟ اور پھر قرآنِ کریم کی سورۃ البیّنہ میں انہی صحابہ رضی اللہ عنہم کے بارے میں { رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْ اعَنْہُ}کیوں آیا؟ اور پھر یہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے ایمانوں پر کھلا ڈاکہ نہیں تو اور کیا ہے ؟ اس طرح کی باتیں شیعوں کے سوا اور کون کر سکتا ہے ؟ 2۔ اگر صحابہ رضی اللہ عنہم بت لاتے تو پہلی تکبیرِ تحریمہ کے وقت ہاتھ اٹھانے سے ہی گر جاتے تو بار بار (یعنی رکوع سے پہلے اور بعد میں اور پھر تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوتے وقت) رفع
Flag Counter