Maktaba Wahhabi

96 - 154
(۱) مولانا کویاد دلانے کے لیے میں نے اُن سے پوچھا کہ کیا آپ نے { عَبَسَ وَتَوَلّٰی} پڑھی ہے ۔ صرف اس یاد دھانی کے لیے کہ اُس آیت کا نزول کیوں ہوا تھا؟جب اللہ پاک اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح سے آگاہ کرتا ہے تو کیا مولانا جیسے عالموں کو وہ بخش دے گا؟جو لوگ اُن کے پاس آرہے ہیں دین سیکھنے کے لیے اُن کو نظر انداز کرکے یہ دنیا بھر میں گھومتے پھررہے ہیں اور لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہیں ۔اُس وقت وہ خاموش ہوگئے اِس کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ سوال 1: ایک بزرگ کاایک رات میں دوہزار رکعت نماز کا ادا کرنا: میری پہلی گفتگومیں انہوں نے اپنے ایک بزرگ جنھوںنے ایک رات میں دوہزار(۲۰۰۰) رکعت نماز پڑھی تھی۔اِس واقعہ اور معراجِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک ہی قرار دیا تھا۔کہا تھا کہ اگر تم معراج کو مانتے ہوتو اِس بزرگ کے دوہزار رکعت نماز پڑھنے کو بھی ماننا ہوگا۔یہ کتنی بڑی حماقت کی بات ہے کہ معراج کا سفر اللہ پاک کی مرضی اور اسکی دعوت پر جبرا ئیل علیہ السلام نے کروایاجس کا ذکر اللہ پاک نے قرآن میں کیا ہے ۔یہ دونوں ایک کیسے ہوسکتے ہیں ؟ اس مرتبہ میں نے اُن سے پھر دریافت کیا ، کیا وہ اپنے جواب پر ابھی اٹل ہیں ؟ انھوں نے مجھ سے سوال کیاکہ آپ اپنا مسلک بتایئے ؟ اور کہا کہ اہلِ حدیث اجتہاد کو نہیں مانتے اِس واسطے انکے پاس اس کا حل نہیں ہے ۔پھر انھوں نے وہ حدیث سنائی: ((عَنْ مَعَاذٍ بْنِ جَبَلٍ رضی اللّٰه عنہ أَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم حِیْنَ بَعَثَہٗ إلِٰی الْیَمَنِ قَالَ لَہٗ: کَیْفَ تَقْضِيْ إِذَا عَرَضَ لَکَ قَضَائٌ؟قَالَ: أَقْضِيْ بِمَا فِيْ کِتَابِ اللّٰہِ قَالَ: فَإِنْ لَّمْ یَکُنْ فِيْ کِتَابِ اللّٰہِ؟ قَالَ:بِسُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ : فَإِنْ لَّمْ یَکُنْ فِيْ سُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ؟ قَالَ:اَجْتَھِدُ رَأْیِیْ وَلَاآلُوْ،قَالَ فَضَرَبَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم صَدْرَہٗ وَقَالَ :اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ وَفَّقَ رَسُوْلَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم لِمَا یُرْضِیْ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ))
Flag Counter