Maktaba Wahhabi

109 - 154
1۔وضاحت: اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹانے کا مطلب قرآن پاک کی طرف رجوع کرنا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹانے کا مطلب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ مقدس تھی لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد اِس سے مراد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتِ مطہرہ اور احادیث ِمبارکہ ہیں ۔ {فَلَا وَرَبِّکَ لَایُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فَیْمَا شَجَرَ بَیْنَھُمْ ثُمَّ لَایَجِدُ وْافِیْٓ اَنْفُسِھِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَیُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا} (سورۃ انسآء:۶۵) ’’( اے نبی ) آپ کے رب کی قسم،لوگ کبھی مؤمن نہیں ہوسکتے جب تک کہ اپنے (تمام)باہمی اختلافات میں آپ کو فیصلہ کرنے والا نہ مان لیں ،پھر جو بھی فیصلہ آپ کریں اُس پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی محسوس نہ کریں بلکہ سرِتسلیم خم کرلیں۔‘‘ { یَٰٓاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْ ااَطِیْعُوا اللّٰہَ وَاَطِیْعُواالرَّسُوْلَ وَلَاتُبْطِلُوْٓا اَعْمَالَکُمْ} (سورۂ محمد:۳۳) ’’اے لوگو!جو ایمان لائے ہو اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کرو(اور اطاعت سے منہ موڑ کر)اپنے اعمال ضائع نہ کرو۔‘‘ {وَمَا اٰتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَھَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا وَاتَّقُوْااللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ} (سورۃ الحشر:۷) ’’جو کچھ رسول تمھیں دیں وہ لے لو اور جس چیز سے تمہیں روک دیں اُس سے رک جاؤ اور اللہ سے ڈرو بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے ۔‘‘
Flag Counter