Maktaba Wahhabi

30 - 154
کردی ہیں ، جس کا اگر پورا علم ان لوگوں کو ہوتا تو یہ ان چاروں کو ہی مانتے (ہاں اس میں کوئی شک نہیں کہ جب بھی اپنا فا ئدہ نظر آئے توکہتے ہیں کہ چاروں آئمہ برحق ہیں ) اور انکی صحیح تعلیمات پر عمل کرتے ۔ لیکن اِدھرتو معاملہ الٹا ہے کہ انکی بے عزتی اور بے حرمتی یہ لو گ خود کرتے ہیں اور بدنام دوسروں کو کر تے ہیں ’’ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے ۔‘‘لیکن یہ مفاد پرست جب بھی موقعہ ہاتھ لگ جاتا ہے تودوسرے آئمہ کے اقوال سے فائدہ اٹھا لیتے ہیں یہ کہتے ہوئے کہ چاروں آئمہ برحق ہیں ،(یعنی ہاتھی کے دانت دکھانے کے اورکھانے کے اور) جبکہ یہ بات بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ تبلیغی جماعت اپنی تمام تر کوششیں صرف مسلمانوں پر کرتی آئی ہے اور کر رہی ہے ، اور یہ کبھی مشرکین کے قریب تک نہیں گئی۔ اور یہ جو انہیں اس بات کا غرور ہے کہ انہی کی وجہ سے آج مساجد بھری ہوئی ہیں بلکہ اس بات کا مولاناسلمان ندوی صاحب نے اپنی تقریر میں یوں اظہار فرمایا ہے کہ۔۔’’ اگر آنکھیں ہیں تو انگلینڈ اور امریکہ کی مسجدوں میں جاکر دیکھو وہاں جو کچھ ہورہا ہے وہ کس کا نتیجہ ہے ‘‘؟ مولانا نے خود مجھ سے کہا کہ جماعت اسوقت بہت طاقتور ہے اور اس کا نظام ساری دنیا میں پھیلا ہوا ہے ، اسے کوئی کچھ نہیں کرسکتا۔‘‘ اگر ساری دنیا میں کسی نظام کا پھیلنا ہی اسکی سچائی کا ثبوت ہے تو پھر بھی یہ لوگ دوسرے نمبر پر آتے ہیں اور پہلا نمبر عیسائی لے جاتے ہیں کیا اسکا مطلب یہ ہے کہ عیسائی مسلمانوں کے مقابلے میں سچے ہیں ؟ بلکہ میں نے تو اس وقت ہی کہہ دیا تھا کہ ’’ کُن فَیَکوُن‘‘ کی طاقت رکھنے والے کے سامنے جماعت کی کیا حیثیت ہے ؟ ہماری آنکھوں کے سامنے چند برسوں میں سپر پاور کہلانے والے روس کواﷲ نے تنکوں کی طرح بکھیر کر رکھ دیا ہے ۔ اس لیے اکابرین ِجما عت کوچاہیئے کہ کنویں کے مینڈک کی طرح غلط فہمی میں بیٹھ کر دن کے اجالے میں خواب دیکھنا چھوڑ دیں اور حقیقت کو تسلیم کر لیں اور امتِ مسلمہ کو قرآن و حدیث کی تعلیمات سے صحیح طرح آگاہ کرنے کی کوشش کریں۔
Flag Counter