قَالَ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ قَالَ رَجُلٌ وَرَائَ ہُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً کَثِیْراً طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیْہِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ مَنِ الْمُتَکَلِّمُ؟ قَالَ: أَ نَا، قَالَ: رَأَیْتُ بِضْعَۃً وَثَلَاثِیْنَ مَلَکاً یَبْتَدِرُوْنَہَا أَیُّہُمْ یَکْتُبُہَا أَوَّلُ۔))[1]
’’ایک دن ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر رکوع سے اٹھایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ)کہا تو صحابہ میں سے ایک آدمی نے یہ دعا پڑھی (رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً کَثِیْراً طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیْہِ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سے فراغت کے بعدفرمایا: کس نے یہ دعا پڑھی ہے؟ تو اس آدمی نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں نے پڑھی ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تیس سے کچھ زائد فرشتوں کو دیکھا جو ان کلمات کو لکھنے میں (ایک دوسرے سے) جلدی کر رہے تھے کہ پہلے ان کلمات کو کون لکھتا ہے۔‘‘
نوٹ:… سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ امام کے ساتھ مقتدی کے لیے بھی ضروری ہے۔ [2]
16۔رکوع کے بعداطمینان سے کھڑے ہونا:
6۔ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق نماز پڑھتے تھے، لہٰذا
(( کَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ الرُّکُوْعِ قَامَ حَتّٰی یَقُوْلَ الْقَائِلُ قَدْ نَسِیَ
|