21۔دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہونا:
دوسری رکعت کے لیے اٹھنے کی دو صورتیں ہیں:
1۔ سیّدنا ابو قلابہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
(( وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ عَنِ السَّجْدَۃِ الثَّانِیَۃِ جَلَسَ وَاعْتَمَدَ عَلَی الْأَرْضِ ثُمَّ قَامَ ۔))[1]
’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے سجدہ سے اپنا سر اٹھاتے تو آپ بیٹھ جاتے اور زمین پر اعتماد کرتے (ٹیک لگاتے) ہوئے کھڑے ہوتے۔‘‘
2۔ اور سیّدنا ازرق بن قیس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
(( رَأَیْتُ ابْنَ عُمَرَ رضی اللّٰه عنہ یَعْجِنُ فِی الصَّلٰوۃِ یَعْتَمِدُ عَلٰی یَدَیْہِ إِذَا قَامَ فَقُلْتُ لَہُ فَقَالَ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔))[2]
’’میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کودیکھاوہ سجدے سے اٹھتے وقت مٹھیاں بند کرتے جیسے آٹا گوندھنے کے لیے بند کی جاتی ہیں اور اپنے ہاتھوں کا سہارا لے کر اٹھتے۔ میں نے جب (اس کے بارے میں)کہا تو کہنے لگے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کواسی طرح کرتے دیکھا ہے۔‘‘
نوٹ:… دوسری رکعت میں انہیں چیزوں کو ملحوظ رکھناضروری ہے جنہیں پہلی رکعت میں کیا تھا سوائے تین چیزوں کے، وہ یہ ہیں:
نمبر1: تکبیر تحریمہ نمبر2:فاتحہ سے پہلے سکوت
نمبر3:دعائے استفتاح
(1) جیساکہ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
(( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَا نَہَضَ مِنَ الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ اسْتَفْتَحَ
|