3۔صف سید ھی کرنا اوراس کو ملانا :
1۔ جیساکہ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((سَوُّوْا صُفُوْفَکُمْ فَإِنَّ تَسْوِیَۃَ الصُّفُوْفِ مِنْ تَمَامِ الصَّلٰوۃِ۔))[1]
’’صفوں کو سیدھا کروکیونکہ صفوں کی درستگی نمازکے مکمل ہونے میں سے ہے۔‘‘
2۔ اورسیّدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( أَقِیْمُوْا صُفُوْفَکُمْ فَإِنِّیْ أَرَاکُمْ مِنْ وَرَائِ ظَہْرِیْ‘‘ وَکَانَ أَحَدُنَا یُلْزِقُ مَنْکِبَہُ بِمَنْکِبِ صَاحِبِہٖ وَقَدَمَہُ بِقَدَمِہٖ۔))[2]
’’اپنی صفوں کو سیدھا کرو بے شک میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں (سیّدنا انس رضی اللہ عنہ راوی حدیث کہتے ہیں)کہ ہم اپنے ساتھی کے کندھے کے ساتھ کندھا اور پاؤں کیساتھ پاؤں چپکالیتے تھے۔‘‘
3۔ اورسیّدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أَلاَ تَصُفُّوْنَ کَمَا تَصُفُّ الْمَلاَئِکَۃُ عِنْدَ رَبِّہَا فَقُلْنَا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم وَکَیْفَ تَصُفُّ الْمَلاَئِکَۃُ عِنْدَ رَبِّہَا؟ قَالَ: یُتِمُّوْنَ الصُّفُوْفَ الْأُوَلَ وَیَتَرَاصُّوْنَ فِی الصَّفِّ۔))[3]
’’تم اس طرح صفیں کیوں نہیں بناتے جس طرح فرشتے اپنے رب کے پاس صفیں بناتے ہیں ۔(سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ راوی حدیث کہتے ہیں) ہم نے کہا اللہ
|