1۔ سیّدنا مغیرۃ بن شعبہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضوء کروایا تو(( فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلٰی خُفَّیْہِ فَقَالَ لَہٗ إِنِّیْ أَدْخَلْتُہُمَا طَاہِرَتَیْنِ۔))[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضوء کیا اور اپنے موزوں پرمسح کیا۔ (میں آپ کے موزے اتارنے کے لیے جھکا) تو آپ نے فرمایا: میں نے موزوں کو پاکی (وضو) کی حالت میں پہنا تھا (اس لیے اتارنے کی ضرورت نہیں)۔
2۔ سیّدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
(( تَوَضَّأَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم وَمَسَحَ عَلَی الْجَوْرَبَیْنِ …))[2]
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضوء کیا اورجرابوں پر مسح کیا۔‘‘
نوٹ: مسافر کے لیے مسح کی مدت تین دن او رتین راتیں ہیں چنانچہ
1۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
(( جَعَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ وَلَیَالِیْہِنَّ لِلْمُسَافِرِوَیَوْمًا وَلَیْلَۃً لِلْمُقِیْمِ))[3]
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کے لیے مسح کی مدت تین دن اور تین راتیں اور مقیم کے لیے ایک دن اور رات مقرر فرمائی۔‘‘
15۔شرمگاہ کو چھینٹے مارنا:
1۔ سیّدنا حکم بن سفیان بیان کرتے ہیں کہ
|