الرَّجِیْمِ مِنْ ہَمْزِہٖ وَنَفْخِہٖ وَنَفَثِہٖ‘‘کہتے۔ میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں جو سننے والا جاننے والا ہے شیطان مردود سے اور اس کے وساوس اورجادو کی پھنکار سے اور اس کے تکبر سے۔‘‘
10۔ بسم اللّٰہ آہستہ آواز میں پڑھنا :
1۔ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
(( صَلَّیْتُ خَلْفَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم وَأَبِیْ بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ فَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا مِنْہُمْ یَجْہَرُ بِبِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔))[1]
’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ، ابو بکر ، عمر اور عثمان رضی اللہ عنھم کے پیچھے نمازیں پڑھی ہیں وہ بسم اللہ اونچی نہیں پڑھتے تھے ۔ ‘‘
11۔ سورت فا تحہ پڑھنا:
مقتدی اور امام دونوں کے لیے حکم ہے کہ وہ سورت فاتحہ پڑھے:
1۔ جیساکہ سیّدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( لَا صَلٰوۃَ لِمَنْ لَّمْ یَقْرَأْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ۔))[2]
’’جو شخص سورت فاتحہ نہیں پڑھتا اس کی نماز نہیں ہوتی۔‘‘
2۔ اورسیّدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ ہی بیان کرتے ہیں کہ:
((کُنَّا خَلْفَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فِی صَلٰوۃِ الْفَجْرِ فَقَرَأَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَثَقُلَتْ عَلَیْہِ الْقِرَائَ ۃُ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ لَعَلَّکُمْ تَقْرَؤُنَ خَلْفَ إِمَامِکُمْ؟ قُلْنَا: نَعَمْ ہٰذَا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ لَا تَفْعَلُوْا إِلَّا
|