’’ہم ایک روز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نما زپڑھ رہے تھے کہ ایک آدمی نے یہ کلمات کہے: ’’اللّٰہُ أَکْبَرُ کَبِیْراً وَالْحَمْدُلِلّٰہِ کَثِیْراً وَسُبْحَانَ اللّٰہِ بُکْرَۃً وَأَصِیْلاً ‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا یہ کلمات کس نے کہے ہیں؟ تو نمازیوں میں سے ایک آدمی نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) میں نے کہے ہیں۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تعجب ہواہے کہ ان کلمات کے لیے آسمان کے سبھی دروازے کھول دئیے گئے ہیں۔ سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیںجب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کلمات کی تعریف سنی ہے اس کے بعد میں نے انہیں کبھی نہیں چھوڑا۔‘‘ 9۔ تَعَوُّذْ پڑھنا اللہ جل شانہ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطِب ہو کر فرماتے ہیں: 1۔ {فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ}[1] ’’جب تو قرآن مجید کی تلاوت کرنے لگے تو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کر (أَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم پڑھ لیاکر) ‘‘ 2۔ اورسیّدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَ قَامَ مِنَ اللَّیْلِ کَبَّرَ ثُمَّ یَقُوْلُ …أَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ مِنْ ہَمْزِہٖ وَنَفْخِہٖ وَنَفَثِہٖ۔))[2] ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کی نمازکے لیے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے پھر ’’أَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ |