(مَعَ کُلِّ وُضُوْئٍ)…))[1]
’’اگر مجھے امت پر مشقت ( تنگی)کاڈر نہ ہوتا تومیں ان کو ہر نماز (ہروضوئ) کے ساتھ مسواک کرنے کاحکم دیتا۔‘‘
4۔دائیں طرف سے شروع کرنا:
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں :
((کَانَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم یُعْجِبُہُ التَّیَمُّنُ فِیْ تَنَعُّلِہٖ وَتَرَجُّلِہٖ وَطُھُوْرِہٖ وَفِیْ شَأْنِہٖ کُلِّہٖ۔)) [2]
’’جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جوتا پہننے، کنگی کرنے ، طہارت حاصل کرنے اور اپنے ہرکام میں دائیں جانب پسند تھی۔‘‘
5۔ دونوں ہاتھوں کوتین بار( پہنچوں تک) دھونا
1۔ سیّدنا حمران رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
(( أَنَّ عَثْمَانَ بْنَ عَفَّانٍ رضی اللّٰه عنہ دَعَا بِوَضُوْئٍ فَتَوَضَّأَ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ۔)) [3]
’’ عثمان رضی اللہ عنہ نے پانی منگوایا اور وضوء کیا اور اپنے دونوں ہاتھوں کو تین بار دھویا۔‘‘
2۔ اور سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ((دَعَا بِمَائٍ فَتَوَضَّأَ فَأَفْرَغَ بِیَدِہِ الْیُمْنٰی عَلٰی
|