کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرشتے اپنے رب کے پاس کیسے صفیں بناتے ہیں؟ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ پہلی صفیں مکمل کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے خوب مل کر کھڑے ہوتے ہیں۔‘‘
4۔ دل سے نیت کرنا:
سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ۔))[1]
’’عملوں کی قبولیت کادارومدار نیتوں پر ہے۔‘‘
نوٹ:نیت قصد اور ارادے کو کہتے ہیںجوکہ دل کی کیفیت ہے اس لیے نیت کامحل دل ہے۔[2]
5۔ تکبیر (اَللّٰہُ أَکْبَرُ ) کہنا
1۔ جیساکہ سیّدنا ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلٰوۃِ فَأَسْبِغِ الْوُضُوْئَ ثُمَّ اسْتَقْبِلِ الْقِبْلَۃَ فَکَبِّرْ۔))[3]
’’جب تو نماز کے لیے کھڑا ہو تو پہلے مکمل وضوء کر پھر قبلہ رخ ہو کر اللہ اکبر کہہ۔‘‘
2۔ اورسیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ:
(( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَسْتَفْتِحُ الصَّلٰوۃَ بِالتَّکْبِیْرِ۔))[4]
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کو اللہ اکبر کہہ کر شروع کرتے تھے۔‘‘
|