Maktaba Wahhabi

99 - 184
۴: ھارون بن اسحاق ھمدانی از ابو نعیم از سلیمان بن عیسی قاری ازسفیان ثوری بیان کرتے ہیں کہ مجھے حماد بن سلیمان نے کہا :مشرک [۔۔۔]کو یہ بات پہنچا دو کہ میں اس سے بری ہوں سفیان کہتے ہیں کیوں کہ وہ کہتے تھے:قرآن مخلوق ہے۔[1] ۵: سفیان بن وکیع ذکر کرتے ہیں کہ میں نے عمر بن حماد بن ابی حنیفہ سے سنا وہ بتارہے تھے کہ ان کے والد نے بتایا:وہ کلام جس کے متعلق ابن ابی لیلی نے ابو حنیفہ سے توبہ کرائی تھی وہ قرآن کو مخلوق کہتا تھا۔ان سے توبہ کرائی اور لوگوں میں چکر لگایا۔میں نے اپنے باپ سے کہا:آپ نے قرآن کو مخلوق کہنے کا موقف کیوں اپنایا ہے؟کہنے لگے مجھے ڈر ہوا کہ مجھے ہی آلیں گے سو میں نے تقیہ کیا۔[2] ۶: ھارون بن اسحاق از اسماعیل بن ابی الحکم از عمر بن عبیدطنافسی ذکر کرتے ہیں کہ حماد بن ابی سلیمان نے ابو حنیفہ کو یہ پیغام بھیج دیا کہ میں اس سے بری ہوں جو تم کہتے ہوالاکہ توبہ کرلو۔ابن ابی عیینہ وہاں پاس ہی تھے ،کہنے لگے مجھے آپ کے پڑوسی نے بتایا کہ توبہ کے بعد ابو حنیفہ نے ان کو پھر سے اس بات کی طرف بلایا جس سے ان کو توبہ کرائی گئی تھی۔[3] ۷: ابو یوسف سے ذکر کیا جاتا ہے کہ انھوں نے فرمایا:میں نے ابو حنیفہ سے دو ماہ مناظرہ کیا حتی کہ انھوں نے خلق قرآن کے موقف سے رجوع کرلیا۔[4] ۸: سلیمان بن حرب کہتے ہیں قرآن غیر مخلوق ہے اور یہ میں نے کتاب اللہ سے
Flag Counter