بیدار ہوئے تو ایک عجیب حالت میں مبتلا تھے ۔اس خواب کے متعلق آپ فکر مند رہے ۔یہ خواب پہلے عشرے میں آپ نے دیکھا تھا دوسرے عشرے میں پھر آپ کو زیارت ہوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا جس کا میں نے حکم دیا تھااس کا کیا کیا ؟کہتے ہیں :میں نے کہا :میں کیا کروں گا جب کہ آپ سے مروی مذاہب کے صحیح محامل یہاں ہو چکے ہیں ۔آپ نے فرمایاکہ مجھ سے مروی مذاہب کی نصرت کرو وہی حق ہیں ۔[1]
دوسرا دور اور معتزلہ سے مناظرہ:
یہاں سے آپ کا دوسرا دور شروع ہوتا ہے اس دور کو کلابی دور کہا جاتا ہے ۔اعتقاد معتزلہ سے توبہ کے بعد امام اشعری معتزلہ سے مناظرے کرنے لگے اور ان رد میں کتب لکھنے لگے۔ابو سھل صعلوکی کہتے ہیں :ہم ابو الحسن اشعری کے ساتھ بصرہ میں ایک علوی کے ساتھ مناظرہ کے لیے آئے امام صاحب نے معتزلہ سے مناظرہ کیا۔اللہ ان کو ذلیل کرے یہ کثرت میں تھے۔ابو الحسن نے سب کو شکست دے دی ۔[2]
ابوبکر صیرفی کہتے ہیں :معتزلہ نے اپنے سر بلند کر رکھے تھے۔حتی کہ اللہ نے اشعری کو ظاہر کیا انھوں نے ان کا ناطقہ بند کر دیا ۔[3]
ابن حفیف نے آپ کے ایک مناظرے کا مشاہدہ کیا تو آپ کی علم و فصاحت سے
|