باب 2
اہل السنہ والحق کے قول کا بیان
۱۔....اگر کوئی کہنے والا کہے: تم نے معتزلہ، قدریہ، جہمیہ،حرور یہ،روافض اور مرجئہ کے قول کا تو انکار کر دیاہے، ہمیں اپنے موقف سے تو آگاہ کرو جس کے تم قائل ہو۔
۲۔.... تو اس سے کہا جائے گا: ہمارا موقف جس کے ہم قائل ہیں اور ہمارا دین جس پر ہم کار بند ہیں وہ اپنے رب کی کتاب، اپنے نبی کی سنت، اور جوصحابہ، تابعین اور ا ئمہ محدثین سے مروی ہے اس سے تمسک ہے ۔ ہم اسی کو مضبوطی سے تھامنے والے ہیں ۔ اور جس کے ابو عبداللہ احمد بن حنبل۔[ اللہ ان کا چہرہ تروتازہ رکھے، ان کے درجہ کو بلند فرمائے اور ان کو ثوابِ جزیل سے نوازے]قائل تھے، ہم بھی اسی کے قائل ہیں ۔ جو عقیدہ ان کے قول کے مخالف ہے ہم بھی اس عقیدہ کے مخالف ہیں ۔ کیوں کہ آپ ایسے امام فاضل اور رئیس کامل ہیں جس کے ذریعے اللہ نے حق کو واضح کیا، گمراہی کو دفع کیا،منہج کو منکشف کیا اور مبتدعین کی بدعت،شک کرنے والوں کا شک اور کج رووں کی کجی کا قلع قمع کیا ۔پس اللہ کی اس امام مقدم ، جلیل معظم اور کبیر مفہم پر رحمت ہو۔ [1]
|